جمعہ‬‮ ، 24 اکتوبر‬‮ 2025 

ایگزیکٹ کی اسناد دنیا بھر میں عام ہو چکی اب کسی اور سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں، سپریم کو رٹ

datetime 25  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

چیف جسٹس نے کہا کہ اکثریتی رائے اس بارے کیا ہے؟ اے کے ڈوگر نے کہا کہ صرف ایک نے حق میں فیصلہ دیا تھا جبکہ 4 نے مخالفت کی تھی۔ آرٹیکل 239 شتر بے مہار آرتیکل نہیں ہے پارلیمنٹ ہر طرح کی ترمیم کر سکتی ہے مگر آئین کے بنیادی خدوخال‘ وفاقیت اسلامی تعلیمات کے برعکس ترمیم نہیں کر سکتی ہے۔ عام طور پر وفاقیت‘ جمہوریت اور عدلیہ کی آزادی کو بنیادی خدوخال کہا جاتا ہے اور بھی ہیں جن کو یہ سب کہا جا سکتا ہے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ اس میں اقلیتوں کے حقوق بھی شامل ہیں اے کے ڈوگر نے کہا کہ اسلامی نظریہ اور جمہوریت میں بھی بنیاد اسلام پر ہے وہ بھی بنیادی خدوخال میں شامل ہے۔ جسٹس دوست نے کہا کہ اقلیتی ویو کیا کہتا ہے۔ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ جسٹس سلیم اختر نے کہا کہ یہ ٹچ اسٹون نہیں ہے۔ اے کے ڈوگر نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی میں بنیادی حقوق بھی شامل ہیں۔ اس میں مصنفانہ اور شفاف انتخابات بھی بنیادی خدوخال کا حصہ ہیں بھارتی مصنف نے بھی اس کا حوالہ دیا ہے اور پھر عدالتی اختیار بھی شامل ہے۔ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ دنیا کے ہر حصے کے لوگ انصاف چاہتے ہیں اقدار انصاف ہیں اور یہ سب معاشرے سے لی جاتی ہیں قدریں ہی اہم ہوتی ہیں اگر کوئی نظام ان قدروں کو حاصل نہیں کرتا تو پھر حالات بھی نہیں بدلتے‘ قدریں ہی سچائی ہیں۔ اے کے ڈوگر نے کہا کہ بعض مصنفتین اس کو بنیادی انسانی اخلاقیات قرار دیتے ہیں جو برقرار رہتی ہیں ان کو کوئی چوری نہیں کر سکتا۔ اچھا یا برا آئین بن گیا۔ جسٹس آصف سعید نے کہا کہ جسٹس سلیم اختر نے جن کی بات کی ہے وہ قدریں ہیں۔ آمروں کے سیاہ کردار نے آئین کے بنیادی خدوخال کو دھندلایا اگر سوچیں بدلتی رہیں تو پھر معاملات بھی بدل جاتے ہیں۔ قدریں ہمیشہ برقرار رہتی ہیں مگر ان کا طریقہ کار بدلتا رہتا ہے۔ اے کے ڈوگر نے ایک فیصلہ کے مندرجات پڑھ کر سنائے۔اے کے ڈوگر نے کہا کہ قدروں میں تبدیلی ممکن نہیں جب 1400 سال قبل قرآن و سنت نے قدریں متعین کر دی تھیں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ تبدیل نہیں ہوئی ہیں بلکہ ان میں مزید بہتری آئی ہے قرآن غلط نہیں کہتا ۔ سپریم کورٹ کے 2000 کے مقدمے کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ آئین میں کی گئی ترامیم کو آرٹیکل 2 اے کے مطابق ہونا چاہئے ۔ 1993

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوز پاکستان


افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…