جمعہ‬‮ ، 24 اکتوبر‬‮ 2025 

ایگزیکٹ کی اسناد دنیا بھر میں عام ہو چکی اب کسی اور سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں، سپریم کو رٹ

datetime 25  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اے کے ڈوگر نے کہا کہ 10 اے کی ترمیم کو پسند کیا گیا ہے ۔ 19 اے آیا اس کو بھی پسند آ گیا ۔ 25 اے سے بھی خوش ہیں میں تو اس سے بھی ناخوش ہوں کہ وزیر اعظم کو زیادہ مواقع دے دیئے جائیں ایک شخص کو بار بار پارٹی کا سربراہ بنانے کا بھی مخالف ہوں حالانکہ لیڈر کو نیچے سے ابھر کر آتا ہے ہمارے لوگ بہت بڑا پیسہ خرچ کرتے ہیں ۔ جسٹس جواد نے کہاکہ آپ نے 4 سے 5 سال قبل فہرست دی تھی جن میں سرور خان کا بھی ذکر تھا کہ یہ اس طبقے سے ہیں جو مراعات یافتہ طبقہ نہیں تھا کچھ ترامیم کو ملا کر پڑھا جائے تو وہ کسی بھی پارٹی کے سربراہ رہ سکتے ہیں اور اپنے کسی ممبر کی نااہلی کر سکتے ہیں ۔ جسٹس آصف نے کہا کہ آپ 175 اے پر خوش نہیں ہیں ۔ اے کے ڈوگر نے کہا کہ ان تمام معاملات کے مخالف ہیں جس سے آئین کو بگاڑا گیا ہے اب میں بات کرتا ہوں کہ جوڈیشل پاور اور جوڈیشل رویو ایک دوسرے کا بدل ہیں یا نہیں ۔ جوڈیشل رویو آئین کے بنیادی خدوخال کا حصہ ہے اور عدالتی اختیار محدود ہے کیونکہ عدالت نے یہ اختیار اختیارات کی تقسیم پر ہے جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ آپ کے دلائل سے لگتا ہے کہ مکس اپ ہوگئے ہیں اے کے ڈوگر نے کہا کہ عدالت چونکہ عدالت ہے اس لئے ان کے پاس جوڈیشل اختیار ہے جسٹس دوست نے کہا کہ ہمیں اختیارات آئین نے دیئے ہیں اے کے ڈوگر نے کہا کہ کیا انتظامیہ مقننہ اور عدلیہ میں کوئی طاقتور ہے جوڈیشل اختیار چونکہ عدالت کے پاس ہے اس لئے اس کو طاقتور سمجھا جاتا ہے ایک جج کا کہنا تھا کہ یہ وارثتی اختیار ہے جسٹس جان مارشل نے کہا کہ جوڈیشل پاور عدالتی اختیار ہے قرارداد مقاصد جس طر ح سے آئین سے باہر ہے اس طرح سے عدالتی اختیار بھی آئین سے باہر ہے ججز پارلیمان کے تحت نیچے نہیں باہر ہیں ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ برطانیہ میں ججز تخت کے نیچے ہیں ۔ اے کے ڈوگر نے کہا کہ لوگ کہیں گے کہ اگر ایسا ہی رہے گا تو لوگ کچھ نہیں کرینگے تاج اچھالے جائیں گے اور یہ اچھالے گئے ہیں ۔ فرانس میں بادشاہ کا سر کاٹا گیا تھا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوز پاکستان


افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…