منگل‬‮ ، 15 جولائی‬‮ 2025 

ایگزیکٹ کی اسناد دنیا بھر میں عام ہو چکی اب کسی اور سرٹیفیکیٹ کی ضرورت نہیں، سپریم کو رٹ

datetime 25  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اے کے ڈوگر نے کہا کہ 10 اے کی ترمیم کو پسند کیا گیا ہے ۔ 19 اے آیا اس کو بھی پسند آ گیا ۔ 25 اے سے بھی خوش ہیں میں تو اس سے بھی ناخوش ہوں کہ وزیر اعظم کو زیادہ مواقع دے دیئے جائیں ایک شخص کو بار بار پارٹی کا سربراہ بنانے کا بھی مخالف ہوں حالانکہ لیڈر کو نیچے سے ابھر کر آتا ہے ہمارے لوگ بہت بڑا پیسہ خرچ کرتے ہیں ۔ جسٹس جواد نے کہاکہ آپ نے 4 سے 5 سال قبل فہرست دی تھی جن میں سرور خان کا بھی ذکر تھا کہ یہ اس طبقے سے ہیں جو مراعات یافتہ طبقہ نہیں تھا کچھ ترامیم کو ملا کر پڑھا جائے تو وہ کسی بھی پارٹی کے سربراہ رہ سکتے ہیں اور اپنے کسی ممبر کی نااہلی کر سکتے ہیں ۔ جسٹس آصف نے کہا کہ آپ 175 اے پر خوش نہیں ہیں ۔ اے کے ڈوگر نے کہا کہ ان تمام معاملات کے مخالف ہیں جس سے آئین کو بگاڑا گیا ہے اب میں بات کرتا ہوں کہ جوڈیشل پاور اور جوڈیشل رویو ایک دوسرے کا بدل ہیں یا نہیں ۔ جوڈیشل رویو آئین کے بنیادی خدوخال کا حصہ ہے اور عدالتی اختیار محدود ہے کیونکہ عدالت نے یہ اختیار اختیارات کی تقسیم پر ہے جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ آپ کے دلائل سے لگتا ہے کہ مکس اپ ہوگئے ہیں اے کے ڈوگر نے کہا کہ عدالت چونکہ عدالت ہے اس لئے ان کے پاس جوڈیشل اختیار ہے جسٹس دوست نے کہا کہ ہمیں اختیارات آئین نے دیئے ہیں اے کے ڈوگر نے کہا کہ کیا انتظامیہ مقننہ اور عدلیہ میں کوئی طاقتور ہے جوڈیشل اختیار چونکہ عدالت کے پاس ہے اس لئے اس کو طاقتور سمجھا جاتا ہے ایک جج کا کہنا تھا کہ یہ وارثتی اختیار ہے جسٹس جان مارشل نے کہا کہ جوڈیشل پاور عدالتی اختیار ہے قرارداد مقاصد جس طر ح سے آئین سے باہر ہے اس طرح سے عدالتی اختیار بھی آئین سے باہر ہے ججز پارلیمان کے تحت نیچے نہیں باہر ہیں ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ برطانیہ میں ججز تخت کے نیچے ہیں ۔ اے کے ڈوگر نے کہا کہ لوگ کہیں گے کہ اگر ایسا ہی رہے گا تو لوگ کچھ نہیں کرینگے تاج اچھالے جائیں گے اور یہ اچھالے گئے ہیں ۔ فرانس میں بادشاہ کا سر کاٹا گیا تھا ۔



کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…