اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سانحہ صفورا چورنگی میں معصوم افراد کے خون سے ہاتھ رنگنے والے دہشت گردوں کے بارے میں تحقیقاتی اداروں نے خاصی پیش رفت کی ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق گرفتار دہشت گرد گروپ کے 13 کارندے بیرون ملک فرار ہیں تاہم ان کے 23 ساتھی اب بھی پاکستان میں موجود ہیں۔ گروپ پولیس اہلکاروں سمیت 150 سے زائد افراد کو قتل کر چکا ہے۔ تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں نے حیدرآباد میں پہلی واردات کے دوران لطیف آباد میں پولیس پارٹی پر فائرنگ کی تھی۔ دہشت گردوں نے مختلف اوقات میں ٹریننگ بھی حاصل کی۔ ابتدائی تفتیش میں گرفتار ملزموں نے انکشاف کیا تھا کہ ان کا تعلق کالعدم تنظیم القاعدہ سے ہے۔ گرفتاردہشت گرد امریکی شہری ڈیبرالوبو اور سبین محمود کے قتل کے علاوہ بوہری مسجد بم دھماکے میں بھی ملوث ہیں۔