منگل‬‮ ، 20 مئی‬‮‬‮ 2025 

فوجی عدالتوں کا قیام عدلیہ کی نہیں حکومت‘ انتظامیہ اور سول اداروں کی ناکامی ہے،سپریم کورٹ

datetime 21  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ حالات کو سمجھنے کے لیے باریک بینی سے جائزہ لینا پڑتا ہے اس طرح کے مقدمات میں کئی ججز سماعت سے معذرت کرلیتے ہیں ۔ یہ درست ہے کہ آئین کے دیپاچہ سے کافی حد تک معاونت ملتی ہے کہ آئین و قانون کی تشریح کس طرح سے کرنا ہے ۔ اکیسویں ترمیم بارے دلائل دے رہے ہیں 31 ہزار معصوم افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور اتنے ہی زخمی ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پچھلے سال سے اب تک کیا تبدیلی آئی ہے کیا صورتحال برقرار ہے یا نہیں ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ کردار تو موجود ہوتے ہیں سابق چیف جسٹس کے ساتھ کیا ہوا 30 ہزار کی تعداد ہے یا اس سے زیادہ ہے یہاں روایت نہیں رہی کہ اس طرح کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائے ۔ 30 ہزار افراد کی ہلاکت میں ملوث کتنے دہشتگرد گرفتار ہوئے اور کتنے شہادت نہ ہونے کی وجہ سے رہا ہوئے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس حوالے سے اٹارنی جنرل سے تفصیلات مانگیں گے ۔ خالد انور نے کہا کہ ٹرائل کے لئے کوئی درخواست نہیں ہے صرف آرمی ایکٹ ے تحت ہی تمام تر کارروائی ہوسکتی ہے ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ امریکہ میں دوسری عدالتیں ناکام ہوئیں تو تب فوجی عدالتیں بنائی گئیں اور کانگریس نے آہستہ آہستہ قانون سازی کی ۔ جسٹس میاں ثاقب نے کہا کہ عالمی جنگ میں بھی اس طرح کی صورتحال درپیش آئی اور اس سے نمٹا گیا ۔ خالد انور نے کہا کہ ہمیں جن مسائل کا سامنا ہے وہ دوسروں سے قدرے مختلف ہے ۔ خالد انور نے کہا کہ امریکہ اور آسٹریلیا میں فوجی عدالتوں کے فیصلوں کو سول کورٹس میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا چونکہ ملکی دفاع ا کا معاملہ ہوتا ہے اس لئے انہوں نے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ہے اور فورسز کو لاءاینڈ آرڈر برقرار رکھنے کے لئے اختیارات دیئے ہیں یہ اختیارات عملی ہیں اور انتظامی ہیں۔ پاکستان میں یہ اختیار خصوصی طور پر دیا گیا ہے جس کو سپریم کورٹ زیر سماعت نہیں لا سکتی۔ امریکہ اور آسٹریلیا کی فوجی عدالتوں کے برعکس ہماری عدالتوں کے پاس مکمل اختیارات نہیں ہیں۔ آرمی ایکٹ اور 21ویں ترمیم کے بعد اب فوج صرف اپنے اندر نظم و ضبط کی ہی پابند نہیں ہے بلکہ انہوں نے اس ملک میں امن و امان کے قیام کے لئے اپنا کردار بھی ادا کرنا ہے سویلین کو اس نئے ترمیمی قانون کے تحت سزا دی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



غزوہ ہند


بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…