جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

فوجی عدالتوں کا قیام عدلیہ کی نہیں حکومت‘ انتظامیہ اور سول اداروں کی ناکامی ہے،سپریم کورٹ

datetime 21  مئی‬‮  2015 |

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید ریمارکس دیئے ہیں کہ قبائلی علاقوں میں فوج موجود ہے وہاں کے حالات آپ کے سامنے ہیں آرمی چیف اپنا کام کریں گے یا یہ کام کریں گے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ لوگوں کو انصاف مل رہا ہے مگر انتظامیہ بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرے ۔ مسلم لیگ (ن) کے وکیل خالد انور نے کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت فوجی عدالتوں کے قیام کو درست قرار دیتی ہے اور آرمی ایکٹ میں ترمیم ہونے سے سپریم کورٹ سمیت کسی بھی عدالت کو فوجی عدالتوں کی کارروائی کیخلاف کوئی بھی حکم جاری کرنے کا قطعی اختیار نہیں ہے ۔

مزید پڑھیے:کوریا کا کروڑپتی بحرین میں جھاڑو لگاتا ہے

جس پر سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ فوجی عدالتوں کا قیام اوراس کی کارروائی ہمارے دائرہ کار سے قطعی طور پر باہر ہے اور ہم اس میں کسی بھی قسم کی مداخلت نہیں کرسکتے ۔ جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ چرچل نے کہا تھا کہ اگر ہماری عدالتیں انصاف دے رہی ہیں تو پھر جنگ کا کوئی خطرہ نہیں ہے اور اگر جنگ شروع ہوچکی ہے تو پھر انصاف کا خیال کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس کی کیا ضمانت ہے کہ یہ فوجی عدالت دو سال کے لئے ہیں اور ان میں مزید توسیع نہیں ہوگی ۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے دو سال کی مدت آئین میں کہیں نہیں ہے جبکہ عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان سے دہشتگردی کے واقعات میں ہونے والی ہلاکتوں اورنقصانا ت کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ جسٹس جواد نے کہا کہ کوئی اور اختیار ہو نہ ہو ہمارے پاس ازخود نوٹس کا اختیار موجود ہے ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ شہادتیں نہ آنے کی وجہ سے ملزمان بری ہوتے ہیں ۔ خالد انور نے کہا کہ قانون کی حکمرانی سے مراد سویلین حکومت ہے ۔ انہوں نے ہمیشہ فوجی حکومتوں کی مخالفت کی ایک مقدمے کو کئی کئی سال لگ جاتے ہیں ۔ جسٹس آصف نے کہا کہ یہ سوال قانونی ہے اس کا تعلق کسی کے خوش ہونے یا نہ ہونے پر نہیں ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…