ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

این آ ر او کیس میں سپریم کورٹ کے قانونی نکات غیر متعلقہ تھے،جسٹس ثاقب نثار

datetime 19  مئی‬‮  2015 |

خالد انور نے 1973ء کے آئین میں کئی آرٹیکلز میں کی گئی ترامیم بارے تفصیل سے دلائل دیئے اور موازنہ کیا۔ انہوں نے 89 کے تحت اختیارات کی تقسیم بارے بتایا گیا ہے امریکہ میں صدر کانگرس کے باوجود کام نہیں کر سکتا جبکہ پاکستان میں صدر مملکت آرڈیننس جاری کر سکتا ہے۔ جسٹس آصف نے کہا کہ اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر کے آرڈیننس کا اختیار استعمال کیا جاتا ہے۔ خالد انور نے 1962ءمیں آرڈیننس میں اختیارات دیئے گئے جس کو 1973ءمیں بھی شامل کیا گیا 1956ءاس میں قدرے محتاط تھا۔ اگر آرڈیننس کو 120 دن گزر چکے ہیں تو وہ خود بخود ختم ہو جائے گا۔ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ یہ عام پریکٹس ہے کہ حکومتیں آرڈیننس کے اختیار کا غلط استعمال کرتی ہے۔ خالد انور نے کہا کہ ہمارے ملک میں اختیارات کی تنسیخ کا استعمال بغیر کسی لالچ کے اور غیر ضروری اور بے قاعدگی سے کیا جاتا رہا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بھارتی آئین میں اس بارے میں کیا کہا گیا ہے جسٹس جواد نے کہا کہ 1935ءکے ایکٹ میں آرڈیننس بارے کیا کہا گیا ہے۔ خالد انور نے کہا کہ اس کو دیکھنا پڑے گا۔ انہوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کی بعض تقاریر کا بھی حوالہ دیا۔ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ 89 کہتا ہے کہ آرڈیننس صرف ایک بار دہرایا جاتا ہے اور اب اس بارے میں کہا جاتا ہے کیا فریش آردیننس جاری ہو سکتا ہے یا نہیں۔ خالد انور نے کہا کہ یہ فیصلہ آپ نے کرنا ہے۔ جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ آرڈیننس کا استعمال بلاواسطہ یا بالواسطہ نہیں کیا جا سکتا۔ جسٹس میاں ثاقب نے کہا کہ بھارت میں قرار دیا گیا ہے کہ آردیننس کا دوبارہ اجراءقانون کے ساتھ فراڈ ہے۔ خالد انور نے کہا کہ آپ کسی بھی مکتبہ فکر سے تعلق رکھتے ہیں اس سے ریاست کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ پاکستانی پرچم میں سبز رنگ مسلمانوں کے لئے جبکہ سفید اقلیتوں کے لئے رکھا گیا۔ جمہوریت کا تصور بھی اسلامی تعلیمات سے لیا گیا ہے جہاں مشاورت کی بات کی گئی ہے۔ قائد اعظم کا کہنا تھا کہ جمہوریت بارے ہمیں اسلام کی تعلیمات سے تصور لیا گیا ہے پاکستان کبھی بھی مولویوں کا ملک نہیں بنے گا۔ ایران مولویوں کا ملک ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…