جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

این آ ر او کیس میں سپریم کورٹ کے قانونی نکات غیر متعلقہ تھے،جسٹس ثاقب نثار

datetime 19  مئی‬‮  2015 |

جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے صرف آئین کے آرٹیکل 175 میں ترمیم کی گئی۔ ملٹری کورٹس الگ معاملہ ہے باقی معاملات میں مداخلت نہیں کی گئی۔ خالد انور نے کہا کہ عدالت کے اضافی اختیارات پر قدغن نہیں لگائی گئی۔ جوڈیشل اختیارات کے معانی عدالت کے اختیارات ہیں جو وہ کبھی بھی استعمال کر سکتی ہیں۔ صرف اس وقت جوڈیشل اختیارات سے روکا جائے گا جب عدالتوں کو تباہ کرنا مقصود ہو۔ آرٹیکل 212 میں سپریم کورٹ کو خصوصی اختیار دیا گیا ہے جب کسی بھی ٹربیونل کے خلاف کوئی اپیل سپریم کورٹ آتی ہے تو وہ اس کی سماعت کا حق رکھتی ہے بنیادی حقوق کا معاملہ یا عوامی اہمیت کا معاملہ بھی عدالت کے اختیار کو بڑھاتا ہے۔ انصاف کی فراہمی میں عدالت اپنا اختیار استعمال کر سکتی ہے۔ سپریم کورٹ اس وقت مداخلت کر سکتی ہے جب عوامی اہمیت کا معاملہ ہو۔ حقائق پر کوئی اپیل دائر نہیں ہو سکتی آرٹیکل 213 بھی پڑھ کر سنایا۔ جمہوریت کے لئے انتخابات انتہائی اہم ہیں انتخابات جمہوریت کا دل ہیں اگر انتخابات نہیں ہوئے تو کوئی جمہوریت نہیں آئے گی۔ یہ اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جسٹس جواد نے کہا کہ یہ کہاں لکھا ہوا ہے اصل آئین میں بھی نہیں ہے۔ خالد انور نے آرٹیکل 2A کا بھی تذکرہ کیا۔ آرٹیکل 215 میں چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے حکومت کو 3 نام پارلیمانی کمیٹی کو ارسال کرنا ہوتے ہیں جس میں ایک کا وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر مشاورت سے فیصلہ کرتے ہیں۔ حقیقت میں صرف چیف الیکشن کمشنر ہوتا تھا مگر اب یہ عہدہ مستقل کر دیا گیا ہے۔ آرٹیکل 224 بھی پڑھ کر سنایا۔ منصفانہ‘ شفاف الیکٹورل پراسس کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ 1973ءکے آئین میں نگران کابینہ کا تذکرہ نہیں تھا مگر 224 (I) میں اب اس کو بھی شامل کر دیا گیا ہے۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…