اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے ابھی تک نیشنل ایکشن پلان پر ممل طور پر عملدرآمد نہیں کیا ہے جو آرمی پبلک سکول پشاور پر دہشتگردی حملے کے بعد ترتیب دیا گیا تھا ۔ میڈیارپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ صوبائی حکام خصوصاً صوبہ پنجاب نے اس حوالے سے کچھ خاص اقدامات اٹھائے ہیں تاہم ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے انگریزی اخبار نے اپنی رپورٹ میں قومی ایکشن پلان کے بیس نکات اور ان کے نفاذ کے حوالے سے بیان لئے گئے ہیں جن میں مجرم دہشتگردوں کی پھانسی سے لیکر بلوچستان حکومت کو بااختیار بنانا شامل ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علماءکو مائیکرو چپ پہنچانے سے متعلق حکومتی پلان نے بھی مارس کے حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے رپورٹس کے مطابق فورتھ شیڈول میں رکھے گئے 7500سے زائد سخت گیر علماءپراسرار طور پر ملک بھر میں غائب ہوگئے ہیں
مزید پڑھئے:روغن ناریل کا تیل جس کے بے شمار فوائد
قانون نافذ کرنے والی ا یجنسیاں ان کے عمل اقدام بارے جاننے میں ناکام ہوچکی ہیں ۔ سیاسی ماہرین اور سیاسی پنڈت کہتے ہیں کہ ریاست کے لیے وقت ہاتھ سے نکلا جارہا ہے دہشتگردی کا جن معیشت ، سکیورٹی اور ہم آہنگی کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے ۔