ذرائع کے مطابق سلیم قریشی Axact گروپ کے کیفے ٹیریامیں ملازم تھے۔ سلیم قریشی کے لئے امریکی وکلا کو چار لاکھ ڈالر (تقریباً 4کروڑ پاکستانی روپے) دبئی کے مختلف کرنسی ایکسچینج سٹورز کے ذریعے کیش کی صورت میں ٹرانسفر کئے گئے۔ سلیم قریشی نے Axactسے کسی بھی تعلق کی تردید کی، اگرچہ یہ بات بھی سامنے آگئی کہ بیلفرڈ سکول اور یونیورسٹی کے میل باکس کے فارورڈنگ ایڈریس کے طور پر Axactہیڈکوارٹرز کو لسٹ کیا گیا تھا۔ اس کیس کا اختتام 2012ءمیں ہوا اور عدالت کی طرف سے سلیم قریشی اور بیلفرڈ کو 22.7 ملین ڈالر (تقریباً 2ارب 27 کروڑ پاکستانی روپے) بطور ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ Axact کے بانی اور چیف ایگزیکٹو شعیب احمد شیخ اب پاکستان میں طاقتور ترین میڈیا گروپ قائم کرنا چاہ رہے ہیں، اخبار کے مطابق یہ قدم مزید طاقت اور اثر و رسوخ کے حصول کی ایک کوشش ہوسکتی ہے، جبکہ اس ملک میں Axact کے طرز کاروبار کے لئے پہلے بھی کوئی خطرہ نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نیویارک ٹائمز میں بول میڈیا گروپ کے بارے میں تہلکہ خیز انکشافات،میڈیا گروپ کی تردید،قانونی نوٹس بھیج دیا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں