اسلام آباد(نیوز ڈیسک) الیکشن کمیشن میں پی کے 95لوئر دیر میں خواتین کو ووٹ نہ ڈالنے کے معاملے پر درخواست کی سماعت کے دورا ن چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان نے ریما رکس دیتے ہو ئے کہا کہ خواتین کو ووٹ کے حق سے روکنے کے عمل کو برداشت نہیں کیاجائے گا،گا ہمارے ہوتے کوئی بھی خواتین کو ان کے حق سے نہیں روک سکتا ، پیر کے روز چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی زیر صدارت تین رکنی بینچ نے سماعت کی ۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر ، ریٹرننگ افسر نے اور امیدواروں نے اپنے بیانات قلمبند کروا دیئے ۔ درخواست کی سماعت اکیس مئی تک ملتوی کردی ۔ الیکشن کمیشن نے اگلی سماعت پر این جی اوز، سول سوسائٹی اور دیگر فریقین کو بھی طلب کرلیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی کے 95لوئر دیر میں خواتین کو ووٹ نہ ڈالنے کے معاملے پر درخواست کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان کی زیر صدارت تین رکنی بینچ نے کی ۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور امیدواروں نے بیان حلفی کے ساتھ اپنے اپنے بیانات قلمبند کروائے الیکشن کمیشن نے این جی اوز ، سول سوسائٹی اوردیگر فریقین کو بھی اکیس مئی کو طلب کرلیا ہے ۔ جماعت اسلامی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حلقے کی روایت ہے کہ 1985ءسے اب تک نو الیکشن ہوئے اس حلقے میں آج تک کسی بھی خاتون نے ووٹ نہیں ڈالا ۔ ریٹرننگ افسران کا کہنا تھا کہ خواتین اپنی مرضی سے ووٹ کاسٹ کرنے نہیں آئیں ریٹرننگ افسران ضمنی انتخابات میں کئی پولنگ سٹیشنز کا دورہ کیا تو معلوم ہوا کہ کئی بھی کوئی خاتون ووٹ ڈالنے نہیں آئی خواتین اور مرد کے پولنگ اسٹیشنز ایک بلڈنگ میں تھے
مزید پڑھئے:آپ کا درخت کون سا ہے؟ درختوں کے ذریعے شخصیت شناسی کا حیرت انگیز علم
لیکن گیٹ الگ تھے پولنگ سٹاف کو بھی مجموعی سکیورٹی دی گئی آٹھ بجے سے لیکر پانچ بجے تک پولنگ کا عمل جاری ر ہا اس کے باوجود بھی کوئی خاتون ووٹ ڈالنے نہیں آئی جس پر چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی بھی اس میں ملوث پایا گیا تو اس کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ 53ہزار خواتین میں سے ایک خاتون نے بھی ووٹ نہیں ڈالا ووٹ نہ ڈالنے پر اتنی بڑی تعداد میں خواتین کا ایکا کیسے ہوسکتا ہے حق رائے دیہی خواتین کو برابر کی حاصل ہے خواتین کو ووٹ کے حق سے روکنے کے عمل کو برداشت نہیں کیاجائے گا ہمارے ہوتے کوئی بھی خواتین کو ان کے حق سے نہیں روک سکتا ۔