اسلام آباد (آن لائن) وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے صحافیوں اور میڈیا ہاﺅسز کو خریدنے کا ایک نیا سکینڈل سامنے آ گیا ہے ۔ آڈٹ رپورٹ میں یہ انکشاف ہو اہے کہ وزارت اطلاعات و نشریات نے گزشتہ سال صحافیوں میں 308 ملین روپے تقسیم کئے ہیں ۔ آڈٹ رپورٹ کے حوالے سے سیکرٹری اطلاعات و نشریات محمد اعظم اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید اور پی آئی او راﺅ تحسین سے جب اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے اس کی تردید نہیںکی ۔ آڈیٹر جنرل نے آڈٹ رپورٹ کے مطابق وزارت اطلاعات و نشریات نے قومی خزانے سے 308 ملین روپے اس طرح تقسیم کئے ہیں جیسے وہ خود ہی ملک کے سربراہ ہوں ۔ متعلقہ وزارت نے 308 ملین تقسیم کرنے کے لئے چند ایڈواٹائزنگ ایجنسیوں کو استعمال کیا ہے اور ان ایجنسیوں کے ذریعے سے یہ پیسے تقسیم کئے گئے ہیں ۔ 308 ملین دیتے وقت وزارت خزانہ کی طرف سے بنائے گئے مالی قواعدو ضوابط کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے
مزید پڑھیے:” بائیک مشین“ برقی آلات کا بہترین متبادل
۔آڈیٹر جنرل نے صدر پاکستان کو کہا ہے کہ اس پورے معاملے کی تحقیقات کروائیں ۔ وزارت اطلاعات کے کرپٹ افسران کی نشاندہی کی جائے اور 308 ملین روپے کرپٹ افسران سے ریکور کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے جائیں ۔ آڈیٹرجنرل نے کہاہے کہ 308 ملین روپے کے اخراجات تقسیم کرتے ہوئے پی پی آر اے رولز کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے ۔