اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

صولت مرزا کی پھانسی سے کیس ختم نہیں ہوا’ عمر شاہد

datetime 13  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کے ای ایس سی کے مقتول مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد کے بیٹے عمر شاہد حامد نے کہا ہے کہ اس مقدمے کے دیگر ملزمان کو عدالت مفرورقرار دے چکی ہے، لہٰذا صولت مرزا کی پھانسی کے بعد اس مقدمے کے ختم ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ان کا کہنا ہے کہ صولت مرزا کے اہلِ خانہ نے معافی حاصل کرنے کے لیے ان سے اور ان کی والدہ کے ساتھ متعدد مرتبہ رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ”صولت مرزا کے اہل خانہ نے قصاص اور دیت آرڈیننس کے تحت معافی حاصل کرنے کے لیے حالیہ دنوں میں اور ماضی میں کئی مواقعوں پر ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی۔“انہوں نے بتایا ”مجھے یاد ہے کہ بہت سال پہلے ایک مرتبہ جب وہ میری والدہ کے دفتر پہنچے تھے۔ انہوں نے ایم کیو ایم کی حکومت کے دوران صولت مرزا کو معاف کردینے کے لیے ہمیں خوفزدہ کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔“عمر شاہد نے کہا ”ایک موقع پر اس وقت کے صوبائی وزیرِ داخلہ آفتاب شیخ نے مجھے کال کرکے دھمکی دی تھی۔
مزید پڑھئے:پچاس سالہ خاتون کی 55 شادیاں

میری والدہ کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا اور ایم کیو ایم کی حکومت کے دوران انہیں اس ملازمت پر بحال نہیں کیا گیا۔ اس طرح کے دیگر بہت سے واقعات ہیں۔ یہاں تک کہ صولت مرزا کی اہلیہ نے اس سلسلے میں بیانات دیے جس میں کہا گیا تھا کہ بہت سی کوششیں کی گئی تھیں، لیکن ہماری جانب سے ان کی تردید کی گئی۔“صولت مرزا کا یہ اعتراف کہ وہ محض ایک کرائے کا قاتل تھا، کے حوالے سے عمرشاہد نے کہا کہ ”یہ کہنا کہ اس کیس میں مشتبہ افراد باقی ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ اس کیس کے بارے میں ایک بہت بڑی غلط فہمی ہے۔ صولت نے اسی طرح کا بیان عدالت میں 1999ئ کے دوران بھی دیا تھا، جس کی بنیاد پر الطاف حسین اور دیگر کو اس مقدمے میں مفرور قرار دیا گیا تھا۔ جیسا کہ وہ پاکستان سے مفرور ہیں، اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں صرف اس صورت میں لایا جاسکتا ہے، جبکہ وہ پاکستان واپس لوٹ آئیں، اور پاکستان کا برطانیہ کے ساتھ ملزموں کے تبادلے کا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔ تاہم یہ مقدمہ اور ان ملزمان کے خلاف شواہد اب بھی کھلے ہوئے ہیں، لہٰذا صولت مرزا کے ساتھ اس مقدمے کے ختم ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…