اسلام آباد(سپیشل رپورٹ) معروف جرنلسٹ کے ٹوئیٹر اکاﺅنٹ کے ذریعے وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نوازکے برطانیہ میں مے فیئر کی رہائشگاہ کی تصاویرجاری کردی گئیںاور ان تصاویرمیں دکھایاگیاہے کہ حسین نوازکے بیڈروم میں بیڈ، صوفے ،دروازے ،کھڑکیاں اوردیگراستعمال ہونے والافرنیچرپرسونا لگا ہوا ہے ،اس ٹوئیٹ کو بنیاد بنا کراس کے بارے میں ایک نجی ٹی وی کے مشہور اینکر نے بھی اس موضوع پر پورا پروگرام چلادیا جس میں جعلی رہائشگاہ کی تصاویرشامل تھیں جبکہ بعد میں معلوم ہواکہ جس ٹوئیٹراکاﺅنٹ سے یہ تصاویرجاری کی گئی ہیں وہ جعلی تھا اورجاری کردہ تصاویربھی جعلی تھیں تصاویر فرانس کے وارسائی پیلس کی تھیں جو کہ حسین نواز کے فلیٹ کی تصاویر ظاہر کی گئیں لیکن اس کی وجہ سے یہ تصاویر پاکستان سمیت پوری دنیامیں وائرل ہوگئیں ،جعلی ٹوئیٹ نے پورے پاکستان کوبھی ماموں بنادیا،نجی ٹی وی کے اینکرپرسن جنہوں نے ان تصاویرکوبنیادبناکرپروگرا م کیاوہ اب بڑی مشکل میں پھنس گئے ہیں جنہوں نے جعلی تصاویر کو بنیاد بناکریہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ محل بادشاہوں کااورنام شریفوں والاہے جبکہ جس معروف صحافی کے ٹوئیٹر اکاﺅنٹ کے ذریعے یہ تصاویرجاری کی گئیں وہ ٹوئیٹراکاﺅنسٹ جعلی نکلاہے اور مذکورہ صحافی نے اس ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔