ڈیرہ بگٹی (نیوزڈیسک )بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں فرنٹیئر کور نے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے دوران ایک شدت پسند کو ہلاک کرنے اور تین شدت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ صوبے میں دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملی ہیں۔کوئٹہ میں فرنٹیئر کور کے ترجمان نے بتایا کہ اتوار کو ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کیا گیا۔انھوں نے بتایا کہ سوئی کے علاقے بیام شاہی نالہ میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک عسکریت پسند ہلاک ہوگیا جبکہ تین کو گرفتار کر لیا گیا۔ ترجمان کے مطابق ہلاک اور گرفتار ہونے والے افراد سوئی میں گذشتہ شب گیس پائپ لائن کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کے واقعے میں ملوث تھے۔خیال رہے کہ سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب نامعلوم افراد نے سوئی اور ڈیرہ بگٹی کے درمیان 24انچ کے گیس پائپ لائن کو دھماکہ کر کے نقصان پہنچایا تھا۔اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ ریپبلیکن آرمی نے قبول کی ہے۔صوبہ بلوچستان کے دو مختلف علاقوں سے دو افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے متصل سرحدی علاقے چمن میں ایک شخص کی تشدد زدہ لاش ملی ہے۔
چمن میں انتطامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ نامعلوم افراد نے ایک شخص کو ہلاک کر کے اس کی لاش بوری میں بند کر کے رحمٰن کہول کے علاقے میں پھینک دی تھی۔اہلکار نے بتایا کہ لاش کی شناخت نہیں ہوئی لیکن شکل و شبہاہت سے یہ شخص افغانی معلوم ہوتا ہے۔
دوسری تشدد زدہ لاش ضلع قلات کے علاقے جوہان سے ملی۔ لاش 30سالہ شخص کی ہے جس کو سر میں گولی مارکر ہلاک کیا گیا۔ قلات انتظامیہ کے اہلکار نے بتایا کہ لاش کی شناخت ہوگئی ہے اور ہلاک کیے جانے والا شخص کوئٹہ کے قریب کچلاک کا رہائشی تھا۔
ڈیرہ بگٹی میں ایف سی کی کارروائی ایک شدت پسند ہلاک، تین گرفتار
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں