اسلام آباد(نیو ز ڈیسک)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اب بھی ہمارے ایجنڈے پر موجود ہے اور کشمیر پراقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کی قرار دادیں اب بھی موثر ہیں۔ اس سلسلے میں حال ہی میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ثالثی کی پیشکش بھی کی ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے ثالثی کرانے کے لئے اپنی خدمات پیش کرتے ہیں تاہم اب یہ پاک، بھارت پر منحصر ہے کہ وہ اس ثالثی کو قبول کرتے ہیں یا نہیں۔ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے پولیٹیکل افئیرز زیاﺅننگ ہوان نے یہاں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر ز میںآزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و کشمیر پی ٹی آئی کے صدر بےرسٹر سلطان محمود چوہدری سے ایک تفصیلی ملاقات میں کیا۔اقوام متحدہ میں ہونے والی اس ملاقات میں بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کرائے ۔ بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے اقوام متحدہ کے اعلی عہدیدار کو مقبوضہ کشمیر میں شروع ہونے والی نئی تحریک اور بھارتی فوج کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں پرانہیں بریفنگ دی۔بیرسٹرسلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پاس مسئلہ کشمیر ان چند ایشوز میں سے ہے جو بالکل شروع میں پیش ہوئے تھے۔ لہذا اقوام متحدہ کو اپنی ترجیحات ان پہلے آنے والے ایشوز کو حل کرنے کے لئے دینی چاہیں۔ لہذا اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانے کے لئے اپنا موثر کردار ادا کرے اور سلامتی کونسل میں کشمیر پر پاس کی گئی قراردادوں پر عملدرآمد بھی کرائے۔جبکہ بعض مسائل ایسے بھی حل ہوئے ہیں کہ بغیر قراردادوں کے جنگ ٹھونس دی جاتی ہے ۔ لیکن مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے جنگ تو دور کی بات لیکن ابھی تک بھارت پر پابندیاں بھی نہیں لگائی جا سکی ہیں۔
مزید پڑھیے:وہ پچھتاوے جو زندگی کے آخری لمحوں میں ہمیں گھیرتے ہیں! قریب المرگ افراد کی 5بڑی حسرتیں؟
لہذا بھارت پرمسئلہ کشمیر کے حل کے لئے دباﺅ ڈالنے کے لئے ا قوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔جبکہ بھارت ایک طرف تو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کا مستقل ممبر بننا چاہتا ہے اور دوسری طرف وہ اسی ادارے کی کشمیر پر قراردادوں سے منحرف ہے یہ بھارت کا دوہرا معیار ہے لیکن اگر بھارت مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرے تو پھر شاید کسی کو اسکے سیکورٹی کونسل کا مستقل ممبر پر اعتراض نہ ہواور پھر وہ اسی صورت میں مستقل ممبر بن سکتا ہے اور گلوبل ویلج میں اپنا مثبت اور موثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ لہذا اقوام متحدہ بھارت کو مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے دباﺅ ڈالے۔#