سماعت کے بعد عمران خان کے نمائندے اور پی پی 147سے پی ٹی آئی کے امیدوار شعیب صدیقی نے وکلاءکے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نادرا کی رپورٹ سے دھاندلی ثابت ہو گئی ہے اور اس رپورٹ کی وجہ سے جوڈیشل کمیشن میں بھی ہمارے موقف کو تقویت ملے گی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل نے ٹی او آرز طے کئے تھے کہ ووٹر لسٹ اور کاﺅنٹر فائل پر ووٹروں کے انگوٹھوں کے نشانات چیک اور انکی تصدیق کی جائے گی ۔این اے 122کے 284پولنگ اسٹیشنز پر کل ایک لاکھ 84ہزار ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 1لاکھ36ہزار ووٹ ووٹر لسٹ اور انگوٹھے کے نشانات کے ذریعے تصدیق نہیں ہو سکے ۔93ہزار582کاﺅنٹر فائل پر تصدیق نہیں ہو سکے ،6123شناختی کارڈ ز ایسے تھے جو نادرا نے جاری ہی نہیں کئے ،370ایسے شناختی کارڈز ملے ہیں جن کے نمبر ہی کاﺅنٹرز فائل پر نہیں لکھے گئے ،255ڈپلیکیٹ نمبرز کے حامل شناختی کارڈز ملے ،1715کے کاﺅنٹر فائل پر فنگر پرنٹس موجود نہیں تھے ،570ایسے ووٹ نکلے جو حلقے میں رجسٹرڈ ہی نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کا اس سے بڑا ثبوت اور کیا ہو سکتا ہے ،قوم سے دو سال تک کھیل کھیلنے پر سردار ایاز صادق کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کی رپورٹ سے عمران خان کاموقف سچ ثابت ہو گیا ہے کہ عام انتخابات آر اوز نے کرائے اور اس رپورٹ سے جوڈیشل کمیشن میں بھی ہمارے موقف کو تقویت ملے گی ۔اس موقع پر این اے 122سے کامیاب امیدوار سردار ایاز صادق کے صاحبزادے علی ایاز صادق نے اپنے وکلاءکے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نادرا کی رپورٹ 2صفحات پر نہیں بلکہ 781صفحات پر مشتمل ہے ۔ ریکارڈ بول رہا ہے کہ حلقے میں کسی قسم کی کوئی دھاندلی نہیں ہوئی ۔ ہمیں سمجھ نہیں آرہی کہ رپورٹ میں سے کچھ نہیں نکلا ہم نے دفاع کس چیز کا کرنا ہے ۔