اگر معلوم تھا تو ان کا نام نہاد ضمیر کیوں نہیں جاگا۔ آصف علی زرداری اور فریال تالپور پر الزامات بے بنیاد ہیں۔ اس وقت وہ کیوں خاموش رہے ہیں جب تین، تین چار چار وزاتیں ان کے پاس رہیں۔ سندھ میں انہیں سب اچھا نظر آتا تھا۔ جب مراعات کم ہوئیں تو عیب نظر آنے لگے۔ وہ جو زبان استعمال کرتے ہیں ہم ایسا نہیں کرسکتے۔ میڈیا کو بھی کہتے ہیں کہ وہ ایسی زبان استعمال کرنے والوں کے پیغام ریکارڈز کرکے چلائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کی جیسی پستی والی باتیں نہیں کرتے اور نہ ہی ہم اس نہج پر جاسکتے ہیں۔ بہت سارے لوگ انہیں 40 سال سے جانتے ہیں اور ہم بھی ان کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ کیا ہمیں ان کے بارے میں معلوم نہیں اور ہمارے پاس ان کے بارے میں چیزیں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو الزامات ہیں بے بنیاد اور جھوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی شخص حکومت کی رٹ کو چیلنج کرے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔ ذوالفقار مرزا نے پہلے سیکورٹی کے نام پر سیکورٹی مانگی، انہیں سیکورٹی دی گئی۔ پھر عدالت سے نجی گارڈ رکھنے کی اجازت مانگی وہ بھی مل گئی۔ کیا نجی گارڈز رکھنے کا مقصد دہشت گردی، لوگوں کی دکانیں بند کرانا اور تھانوں پر حملہ کرنا ہے۔ یہ سوالیہ نشان ہے۔ ان کا رویہ سندھ حکومت کے لئے سوالیہ نشان ہے۔ قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جو مورچے میڈیا نے دکھائے ہیں ان مورچوں میں کونسا اسلحہ تھا۔ سب جانتے ہیں۔ بندوقوں کے آگے ایوان نامی گولے لگے ہوئے تھے۔ اس کے باوجود کسی عدالت نے نوٹس نہیں لیا۔ سب عدالتیں خاموش ہیں بلکہ عدالتوں نے انہیں ریلیف دیا ہے۔ یہ ریلیف سوالیہ نشان ہے۔ جو بھی غلط کام کرے گا، حکومت قانون کے مطابق سخت نوٹس لے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پیمرا کو بھی خط لکھا ہے کہ اس طرح کے پروگرام براہ راست نشر کرنے سے گریز کیا جائے اور میڈیا والے بھی اصلاح کریں۔