زرداری جواب نہیں دے رہے اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ الزامات سچے ہیں۔ اگر زبان اسی طرح چلتی رہی تو کارکن اچھی طرح جواب دیں گے۔ ہم جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ پیپلز پارٹی کی اس پالیسی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ایک سوال کے جواب میں سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور حسنین مرزا سے پارٹی کی سینئر نائب صدر نے نوٹس میں وضاحت طلب کی ہے اور وہ جواب دیں گے۔ ذوالفقار مرزا پارٹی کا کارکن نہیں ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف جب بھی کوئی بات ہوتی ہے تو سب قوم پرست متحد ہوجاتے ہیں۔ ذوالفقار مرزا الزامات لگانے سے پہلے اپنا گریبان جھانکیں۔ کلاشنکوف لہرا کر لوگوں کو ہراساں نہیں کرسکتے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے اپنا جواب دیا ہے۔ ذوالفقار مرزا کے ساتھی کو غیر قانونی حراست میں رکھا گیا۔ اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے کہا کہ ہم کسی سے نہیں ڈرتے۔ لیڈر کے خلاف جو بھی بات کرے گا ہم سامنے آکر اس کا مقابلہ کریں گے۔ میڈیا بھی مہربانی کرے، ایسی غلط باتوں کو نہ ابھارے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ ایشو اتنا بڑا نہ ہو۔ ہم جو کارروائی بھی کریں گے قانون کے مطابق کریں گے۔ ہم نے ضیائ الحق اور مشرف کے دور کا مقابلہ کیا ہے۔ بھٹو اور بے نظیر نے عوام اور ملک کے لئے قربانیاں دیں۔ اپنا خون دیا۔ آصف علی زرداری نے جیل کاٹی ہے۔ ہماری قانون کی پاسداری کو کمزور نہ سمجھا جائے۔ سینئر وزیر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ سندھ کونسل کے آج کے اجلاس نے واضح طور پر بتادیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے کارکن کیا چاہتے ہیں۔ بعض قوتیں سیاسی قوتوں کو کمزور کرنے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔ یہ سلسلہ بھی اسی کی کڑی ہے۔ پیپلز پارٹی سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتی ہے اور یہ صرف پارٹی نہیں بلکہ ادارہ ہے۔ ہم نے پہلے بھی سنگین حالات کا مقابلہ کیا ہے اور اب بھی مقابلہ کریں گے اور پیپلز پارٹی کے مخالفین کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ وزیر خزانہ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کونسل کے اجلاس میں کارکنوں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اجلاس میں سید قائم علی شاہ موجود تھے جن کو بے نظیر بھٹو نے خود صدر بنایا ہے۔ جو الزامات آج ذوالفقار مرزا لگا رہے ہیں، یہ الزامات بے نظیر بھٹو پر بھی لگائے گئے تھے۔ انہوں نے ہر موقع پر مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سارے ممبران نے آج بہتر طور پر جواب دیا ہے اور متفقہ قرارداد اس کا بھرپور جواب ہے۔ اگر الزامات کا سلسلہ نہ رکا تو منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ پہلے بھی سازشی عناصر ناکام ہوئے ہیں، اب بھی ہوں گے۔ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کو سندھ کونسل نے واضح پیغام دیا ہے کہ اپنی زبان کو قابو میں رکھیں ورنہ اسی زبان میں جواب دیا جائے گا۔ سندھ کے وزیر اطلاعات وبلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ذوالفقار مرزا کا کوئی الزام ایسا نہیں جو ماضی میں لگا تھا۔ ماضی میں ان الزامات کے تحت کیس کئے گئے اور پیپلز پارٹی سرخرو ہوئی۔ مرزانے جو الزامات پہلے لگائے ہیں کیا ان کو پہلے معلوم نہیں تھا۔