اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سعودی فوج کے اپاچی ہیلی کاپٹروں نے منگل اور بدھ کی شب مملکت کے جنوبی علاقے نجران میں یمنی سرحد کے قریب واقع حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کے نتیجے میںتین سعودی شہری جاں بحق ہوگئے عرب ٹی وی کے مطابق سعودی فوج کی یہ کارروائی باغیوں کی جانب سے نجران پر ھاون اور کاٹوشیا طرز کے راکٹ داغے جانے کے بعد عمل میں آئی۔ حوثیوں کی جانب سے داغے جانے والے راکٹ نجران شہر میں حکومتی تنصیبات کے قریب گرے۔ نجران گرلز سکول کے قریب گرنے والے راکٹ کے بعد انتظامیہ کے تمام علاقے کے سکول بند کر دیئے ہیں۔محکمہ شہری دفاع نے ٹیوٹر پیغام میں تصدیق کی ہے کہ حوثیوں کی جانب سے کی جانے والی راکٹ باری کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہوئے جبکہ حملے سے بعض مکانات اور شہریوں کی کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔بحالی امید فورس آپریشن کے ترجمان بریگیڈئر جنرل احمد عسیری کے مطابق حوثی ملیشیا نے نجران کے علاقے میں سویلین مکانات اور فیلڈ ہسپتال پر ھاون طرز کے راکٹ فائر کئے۔’العربیہ’ سے بات کرتے ہوئے بریگیڈئر جنرل عسیری کا کہنا تھا کہ وزرات دفاع فیلڈ ہسپتال پر حوثیوں کی راکٹ باری سے پہنچنے والے نقصان کی مزید تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کرے گی، تاہم انہوں نے بتایا کہ گھروں پر گرنے والے ھاون راکٹوں سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم مکانات کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔فوجی ترجمان نے بتایا کہ راکٹ حملے سعودی عرب اور یمنی سرحد پر واقع پہاڑی سلسلے سے کئے گئے۔ ہم نے راکٹ باری کی جگہ کا تعین کر لیا ہے۔ فضائی اور بری فوج صورتحال سے نپٹنے کے لئے ضروری کارروائی میں مصروف ہیں۔ “اس قسم کی کارروائیوں کو ٹھنڈے پیٹوں برداشت نہیں کیا جائے گا، ہم نے مملکت کی سرحد پر سیکیورٹی اور امن و عامہ کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے تمام آپشنز کھلے رکھے ہوئے ہیں۔ نجران میں صورتحال ہمارے کنڑول میں ہے۔”درایں اثنا یمن اور سعودی عرب کی سرحد پر واقع نجران کے علاقے میں واقع تمام سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں روکنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ نیز سعودی فضائی کمپنی نے بھی نجران آنے اور جانے والی تمام پروازیں غیر معینہ مدت کے لئے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔