جوڈیشل کمیشن کی الیکشن کمیشن اورتحریک انصاف کودستاویزات پرتحریری اعتراضات جمع کرانے کی ہدایت

5  مئی‬‮  2015

اسلام آباد(نیوزڈیسک)مسلم لیگ (ن) کی لیگل ٹیم کے سربراہ شاہد حامد نے جوڈیشل کمیشن سے استدعا کی ہے کہ حلقے کھولنے ہیں تو پورے ملک سے کھولے جائیں،کون سے حلقے کھولیں جائیں ، فیصلہ اعتزاز احسن نہیں خود جوڈیشل کمیشن کرے۔ منگل کو یہاں چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا اجلاس سپریم کورٹ میں ہوا۔حکمران جماعت مسلم لیگ (ن )کی لیگل ٹیم کے سربراہ شاہد حامد نے تحریک انصاف کی پیش کردہ دستاویزات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصدیق شدہ نہیں جوڈیشل کمیشن کے رکن جسٹس اعجاز افضل کے استفسار پر تحریک انصاف کی لیگل ٹیم کے سربراہ نے کہاکہ اکثر دستاویزات تصدیق شدہ ہیں۔ شاہد حامد نے کہا کہ پیش کی جانے والی دستاویزات وہی ہیں جوتحریک انصاف نے 73حلقوں کے نتائج چیلنج کرتے ہوئے الیکشن ٹربیونل میں جمع کرائیں اورمقدمات ہارگئے۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ یہ انکوائری کمیشن ہے، یہاں قانون شہادت کا اطلاق نہیں ہوتا۔چیف جسٹس ناصر الملک نے کہاکہ ہرکسی کو شہادت پر سوال کرنے کا حق حاصل ہے،الیکشن کمیشن اور شاہد حامد دستاویزات پر تحریری اعتراضات جمع کرائیں۔ جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ ان اعتراضات کی روشنی میں جانچ ہوگی کہ دستاویزات قابل قبول ہیں یا نہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنما اسحاق خان خاکوانی بطور گواہ پیش ہوئے توان کے بیان حلفی پرشاہد حامد نے پانچ اعتراضات کیے۔ چیف سیکرٹری پنجاب جاویداقبال، راﺅ افتخار اور صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب (آج) بدھ کو پیش ہوں گے۔جوڈیشل کمیشن نے کہاکہ تمام اعتراضات نوٹ کرلیے ہیں،ہر سیاسی جماعت کو گواہوں سے سوال کا حق حاصل ہوگا کیونکہ گواہ کو دوبارہ نہیں بلایا جائےگا۔چیف جسٹس نے کہاکہ بیانات ریکارڈ اور گواہان پر جرح کرنے میں وقت لگ رہا ہے، بدھ کو صرف 3 گواہان کے بیان قلمبند ہوں گے، ان میں پنجاب کے سابق چیف سیکریٹری، ایڈیشنل سیکریٹری اور صوبائی الیکشن کمشنر شامل ہیں، تحریک انصاف کے وکیل حفیظ پیرزادہ ان پر جرح کریں گے۔پی ٹی آئی نے 74 حلقوں میں مبینہ دھاندلی کا ریکارڈ جمع کروایا تو مسلم لیگ (ن) اور الیکشن کمیشن کے وکلاءنے اعتراضات کا ڈھیر لگادیا، اس پر انہیں تحریری اعتراضات جمع کرانے کا حکم دیا گیاچیف جسٹس نے کہاکہ جب تک جمع کرائی گئیں دستاویزات کی جانچ پڑتال نہ کرلیں وہ صرف مواد ہے، ضروری نہیں کمیشن سارا مواد دیکھے، دستاویزات متعلقہ ہیں یا نہیں فیصلہ بعد میں کریں گے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں انوشہ رحمان اور بیرسٹر ظفراللہ خان نے کہاکہ تحریک انصاف کے پیش کردہ ثبوتوں کو بطورشہادت تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…