اسلام آباد(نیو زڈیسک)الیکشن ٹریبونل نے این اے 125 اور پی پی 155 میں عام انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی ثابت ہونے پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور میاں نصیر کو نااہل قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حلقہ میں دوبارہ ری پولنگ کا حکم دیدیا ہے،سعد رفیق اور میاں نصیر کومراعات واپس کرنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز لاہور میں الیکشن ٹریبونل کے جج جاوید رشید محبوبی نے حلقہ این اے125 میں مبینہ دھاندلی کے حوالے سے کیس کی سماعت کی اور گزشتہ روز سماعت پر کیا گیا محفوظ فیصلہ سنایا جس میںالیکشن ٹریبونل نے حلقہ این اے125 میں7پولنگ سٹیشن پر دھاندلی کے شواہد ملنے پر خواجہ سعد رفیق کو ناا ہل قرار دیا ہے ،فیصلے کے مطابق ان پولنگ سٹیشن پر ایک شخص نے6,6 ووٹ پول کئے ہیںاور متعدد پولنگ سٹیشن پر جعلی ووٹ کاسٹ کئے گئے جس کے شواہد تھیلوں میں پائے گئے ہیں،الیکشن ٹریبونل نے مسلم لیگ (ن) کے صوبائی ممبر اسمبلی میاں نصیر کو بھی پی پی 155 میں مبینہ دھاندلی ثابت ہونے پر نااہل قرار دے دیا ہے۔الیکشن ٹریبونل نے اپنے فیصلے میں خواجہ سعد رفیق ،میاں نصیر ،پریذائیڈنگ آفیسرز ،اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسرز سمیت پولنگ سٹیشن پر مامور دیگر عملے کو مراعات واپس کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ خواجہ سعد رفیق اور میاں نصیر نے جو تنخواہیں اور مراعات لی ہیں وہ واپس کریں۔واضح رہے کہ عام انتخابات2013 ء حلقہ این اے125 میں مختلف سیاسی جماعتوں کے23 امید واروں نے حصہ لیا تھا جن میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے ایک لاکھ23 ہزار94 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ،پیپلز پارٹی کے نوید چوہدری کو 4 ہزار 608 ووٹ پڑے تھے۔تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے 83 ہزار 190 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر کامیابی حاصل کی۔جس کے بعد حامد خان نے خواجہ سعد رفیق کی کامیابی کو الیکشن ٹریبونل میں چیلنج کیا اور حلقہ میں مبینہ دھاندلی کا الزام عائد کیا ۔الیکشن ٹریبونل نے پونے دو سال کی کے بعد اس حلقہ میںمبینہ دھاندلی ثابت ہونے پر دوبارہ ری پولنگ کا حکم دیدیا ہے۔