اسلام آباد (سپیشل رپورٹ)سعودی فرمانرواشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کابینہ میں اہم تبدیلیاں کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ مقرن کو بن عبدالعزیز کو برطرف کردیا جس کے بعد وہ نائب وزیراعظم اول ہی نہیں رہے ، شہزادہ مقرن وہی شخصیت ہیں جو 2007ءمیںسابق صدر پرویز مشرف کے دور میں پاکستان تشریف لائے تھے اور اس دورے میں نواز شریف اور پرویز مشرف کے درمیان ہونے والے جلاوطنی کے معاہدے کا راز افشاں کیا تھا۔ یہ دورہ اس وقت کیا گیا تھا جب نواز شریف کسی بھی معاہدے کے وجود سے بھی انکاری تھے اورمعاہدے کی مدت پوری ہونے سے قبل ہی وطن واپسی کے لئے پرتول رہے تھے۔ اس وقت لبنانی سیاسی رہنما سعد الحریری بھی پرنس مقرن کے ساتھ تشریف لائے تھے اور دونوں نے اسلام آباد میں باقاعدہ پریس کانفرنس کرکے نواز شریف کو معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے دس سال جلاوطنی مکمل کرنے کا مشورہ دیا تھا۔اس موقع پر وہ معاہدے کی خلاف ورزی پر خاصے ناخوش نظر آئے تھے تاہم مسلم لیگ ن کی قیادت کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ اب شہزادہ مقرن کو حکومتی انتظام وانصرام سے الگ کردیاگیااورتاحال کسی نئے عہدے پر فائز ہونے کی اطلاعات نہیں۔ اس تبدیلی سے قبل یہ خیال کیاجارہاتھاکہ شہزادہ مقرن کی خدا نے عمردرازی کی تو وہ ایک دن بادشاہ بھی بنیں گے۔
مزید پڑھئے:ملکہ برطانیہ کی 89 ویں سالگرہ پر توپوں کی سلامی دی گئی