اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ملک میں جاری انسداد پولیس مہم کے دوران 16 ہزار 4 سو سے زائد خاندانوں نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاوں کے قطرے پلانے سے انکار کردیا ہے۔انسداد پولیس مہم کے دوران گھر پر موجود نہ ہونے کے باعث 6 لاکھ 10 ہزار 3 سو 33 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پینے سے محروم رہے۔ملک بھر میں حالیہ تین روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز پیر کے روز سے شروع کیا گیا تھا اور اس مہم میں پانچ سال سے کم عمر 3 کروڑ 55 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاوں کے قطرے پلائے جانے تھے۔
حکومت کی جانب سے بچوں کو ان کے گھر پر پولیو سے بچاوں کے قطرے پلانے کے لیے 80 ہزار ٹیمیں تشکیل دیں جبکہ 9 ہزار ٹیمیں مستقل مقامات اور 4 ہزار ٹیموں کو مک کے داخلی اور خارجہ راستوں پر تعینات کیا گیا تھا۔ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر یہ طے پایا تھا کہ مہم پنجاب کے 36 اضلاع، خیبر پختونخوا کے 25 اضلاع، سندھ کے 22 اضلاع اور 18 ٹاونز، بلوچستان کے 32 اضلاع، آزاد جموں و کشمیر کے 10، گلگت بلتستان کے 7، وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات کے 6 اور وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے 2 اضلاع میں شروع کی جانی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ بعض علاقوں میں موسم کی خرابی، ہیلتھ ورکرز کی عدم دستیابی اور سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے پولیو مہم کو ملتوی کرنا پڑا۔ادھر محکمہ قومی صحت سروسز کی وزیر سائرہ افضال تارڑ نے انسداد پولیو مہم کی ٹیموں کو فراہم کی جانے والی سیکیورٹی کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس طلب کرلیا ہے۔
16 ہزارخاندانوں کا پولیوسے بچاؤ کے قطرے پلانے سےانکار
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں