کراچی (نیوز ڈیسک)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خلاف رینجرز کی مدعیت میں تھانہ سول لائنز میں مقدمہ درج کرلیاگیاہے ۔
مقامی میڈیا کے مطابق یہ مقدمہ رینجرز کے کرنل طاہرکی مدعیت میں درج کیاگیا جس میں تضحیک آمیز گفتگو، قتل کی دھمکیاں دینے کاالزام عائد کیاگیاہے ۔
مزید پڑھئے:اایم کیوایم کو ’منانے‘ کی ذمہ داری رحمان ملک کے سپرد
کرنل طاہر نے پولیس کو اپنا بیان ریکار ڈ کرایاجس میں موقف اپنایاکہ نائن زیروپرکارروائی کے بعد الطاف حسین کا بیان سامنے آیا جس کے بعد قانون نافذ کرنیوالے اہلکاروں کی جان کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں اور سرکاری امور میں مداخلت کے زمرے میں آتی ہے ، مقدمے میں انسداددہشتگردی کی دفعہ سات اور 506بی لگائی گئی ہے ۔
ذرائع کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں الطاف حسین کے بیانات کو بنیاد بنایاگیاہے جس کے مطابق الطاف حسین نے کہاتھاکہ کارکنان کو ماراگیا ،اِناللہ واناالیہ راجعون، ’جن رینجرز والوں نے نائن زیروپر چھاپہ ماراوہ بڑے دلیر کے بچے ہیں ، خوشی ہوئی کہ بہت بہادرآدمی بھی ہوں گے ، خواہ مخواہ اِن لوگوں نے ہمارے خلاف ہوا بنایاہواہے ، وہ اتنے گھبرائے ہوئے تھے ، حالانکہ افسر تھے ، رینجرز کے افسرتھے ، وہ تھے ، وہ تھے ہوگئے اورانشاءاللہ تھے ہوجائیں گے، اُنہوں نے آپریشن کے بعد جاکرکہاکہ نائن زیرو پر ایسا اسلحہ ملاہے ‘۔
مزید پڑھئے:ایم کیوایم کی برابری دنیا کی کوئی جماعت نہیں کرسکتی، الطاف حسین
یادرہے کہ 1992ء کے بعد الطاف حسین کے خلاف پہلا مقدمہ ہے ۔