اسلام آباد (نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام گلگت بلتستان یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگ سب سے زیادہ محروم ہیں انہیں حقوق نہیں دیئے جا رہے۔ گلگت بلتستان کے نوجوانوں نے اسٹیٹس کو کیخلاف کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے سیاستدانوں کی اکثریت کو گلگت بلتستان کا پتہ ہی نہیں جو علاقہ مرکز سے دور ہوتا ہے اسے بھلا دیا جاتا ہے۔ تحریک انصاف نہ ہوتی تو دونوں جماعتوں نے باری باری ملک کو لوٹنا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں گورنر کی تعیناتی سے ن لیگ کی نیت کا پتہ چلتا ہے۔ گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ مل کر دھاندلی کو روکیں گے۔ تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ جمہوریت بلدیاتی نظام کے بغیر نہیں چل سکتی۔ دونوں جماعتوں نے گزشتہ ادوار میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے۔ بلدیاتی انتخابات کے بعد خیبر پختون خوا میں تبدیلی آئے گی نیا نظام لے کر نہ آئے تو ملک کے مختلف حصوں سے آزادی کی آوازیں آئیں گی۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ مشرقی پاکستان کی باقی ماندہ پاکستان سے علیحدگی کی اصل وجہ نا انصافی ہی تھی اور آج بھی ملک کے کئی حصوں کی حق تلفی کی جا رہی ہے۔ان کاکہنا تھا کہ گلگت بلتستان میں قائم عبوری حکومت بد نیتی کی بنیاد پر ہے جس کے خلاف آواز نہ ا ٹھائی گئی تو اس کا نقصان عوام کو اور ملک کو ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ کے ساتھ بھی نا انصافی کی جا رہی ہے، اگر میں وہاں کا وزیر اعلیٰ ہوتا تو پرویز خٹک کی طرح خاموش نہ رہتا بلکہ وفاق کو پریشان کر کے رکھ دیتا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ گلگت بلتستان میں انتخابات میں کامیابی حا صل کی تو یہاں بھی انصاف کی بنیاد پر قائم نیا نظام لائیں گے۔ کپتان نے ایک بار پھر حالیہ سینیٹ انتخابات میں ایم پی ایز کی خرید و فروخت کا الزام بھی عائد کیا۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے انتخابات میں جو ماحول بنایا جا رہا ہے وہ افسوسناک ہے اور یہ جمہوری اقدار کی نفی ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما نے انکشاف کیا کہ سینیٹ انتخابات میں ایک جماعت نے فاٹا کے چھ لوگوں کے گروپ کیساتھ گٹھ جوڑ کیا انہیں ان لوگوں کو پیسے اور ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کی پیشکش بھی کی گئی جبکہ دوسری جماعت نے راتوں رات صدارتی فرمان جاری کرایا۔