منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے پارلیمانی جماعتوں میں اتفاق نہ ہوسکا

datetime 28  فروری‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک) سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے پارلیمانی جماعتوں کے درمیان اتفاق نہ ہوسکا اور پیپلزپارٹی، جے یو آئی (ف) نے آئینی ترمیم کی مخالفت کردی۔

وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار،بابرغوری اور رشید گوڈیل شریک ہوئے جب کہ دیگر رہنماؤں میں محمود خان اچکزئی، اعجاز الحق، آفتاب احمد خان شیرپاؤ، عارف علوی،حاصل بزنجو، اٹارنی جنرل ، وزیراعظم کے آئینی و قانونی ماہرین اور سیاسی مشیروں نے شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس میں آئینی ترمیم پر غور کیا گیا تاہم اس دوران پارلیمانی جماعتوں میں ترمیم پر اتفاق نہ ہوسکا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ  پیپلزپارٹی اور جے یو آئی (ف) نے آئینی ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ترمیم کو انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں پیش کیا جائے جب کہ سیاسی جماعتیں آئینی ترمیم کے بجائے اپنے اندر نظم و ضبط پیدا کریں اور ترمیم پارٹی مفاد کے بجائے ملکی مفاد میں کی جائے۔ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے پیر کو آئینی ترمیم پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دیگر سیاسی جماعتوں کی حمایت سے ترمیم کو پیش کیا جائے گا۔

پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات سے قبل ہارس ٹریڈنگ کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں اس لئے سب کو مل کر سینیٹ کا تقدس برقرار رکھنا ہوگا اور ضمیر فروشی کے کاروبار کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پیسے دے کر ایوان بالا میں آنا انتہائی افسوسناک ہے، سینیٹ انتخابات میں شفافیت کا انتخابی اصلاحات سے گہرا تعلق ہے اور ہر جماعت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ مکروہ فعل روکنے کے لئے مل کر کام کریں۔

دوسری جانب اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ تحریک انصاف آئینی ترمیم کی مکمل حمایت کرتی ہے تاہم بل کے لیے ووٹ دینے کا فیصلہ پارٹی اجلاس میں مشاورت کے بعد کیا جائے گا جبکہ سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے لیکن اراکین پارلیمنٹ پر چور اور کرپٹ ہونے کی مہر لگانا مناسب نہیں، چند کالی بھیڑوں کا الزام ساری پارلیمنٹ پر نہ لگایا جائے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ آئینی ترمیم کے معاملے پر نوازشریف کا ساتھ دینے کے لیے عمران خان کو مبارکباد دیتا ہوں لہٰذا اب عمران خان پارلیمنٹ میں آئیں کیونکہ ایوان سے باہر بیٹھ کر معاملات حل نہیں ہوسکتے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…