بدھ‬‮ ، 14 مئی‬‮‬‮ 2025 

سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے پارلیمانی جماعتوں میں اتفاق نہ ہوسکا

datetime 28  فروری‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے پارلیمانی جماعتوں کے درمیان اتفاق نہ ہوسکا اور پیپلزپارٹی، جے یو آئی (ف) نے آئینی ترمیم کی مخالفت کردی۔

وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ، سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، ایم کیو ایم کی جانب سے ڈاکٹر فاروق ستار،بابرغوری اور رشید گوڈیل شریک ہوئے جب کہ دیگر رہنماؤں میں محمود خان اچکزئی، اعجاز الحق، آفتاب احمد خان شیرپاؤ، عارف علوی،حاصل بزنجو، اٹارنی جنرل ، وزیراعظم کے آئینی و قانونی ماہرین اور سیاسی مشیروں نے شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس میں آئینی ترمیم پر غور کیا گیا تاہم اس دوران پارلیمانی جماعتوں میں ترمیم پر اتفاق نہ ہوسکا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ  پیپلزپارٹی اور جے یو آئی (ف) نے آئینی ترمیم کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ترمیم کو انتخابی اصلاحاتی کمیٹی میں پیش کیا جائے جب کہ سیاسی جماعتیں آئینی ترمیم کے بجائے اپنے اندر نظم و ضبط پیدا کریں اور ترمیم پارٹی مفاد کے بجائے ملکی مفاد میں کی جائے۔ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے پیر کو آئینی ترمیم پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دیگر سیاسی جماعتوں کی حمایت سے ترمیم کو پیش کیا جائے گا۔

پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات سے قبل ہارس ٹریڈنگ کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں اس لئے سب کو مل کر سینیٹ کا تقدس برقرار رکھنا ہوگا اور ضمیر فروشی کے کاروبار کو روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پیسے دے کر ایوان بالا میں آنا انتہائی افسوسناک ہے، سینیٹ انتخابات میں شفافیت کا انتخابی اصلاحات سے گہرا تعلق ہے اور ہر جماعت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ مکروہ فعل روکنے کے لئے مل کر کام کریں۔

دوسری جانب اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ تحریک انصاف آئینی ترمیم کی مکمل حمایت کرتی ہے تاہم بل کے لیے ووٹ دینے کا فیصلہ پارٹی اجلاس میں مشاورت کے بعد کیا جائے گا جبکہ سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ کا سلسلہ طویل عرصے سے جاری ہے لیکن اراکین پارلیمنٹ پر چور اور کرپٹ ہونے کی مہر لگانا مناسب نہیں، چند کالی بھیڑوں کا الزام ساری پارلیمنٹ پر نہ لگایا جائے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ آئینی ترمیم کے معاملے پر نوازشریف کا ساتھ دینے کے لیے عمران خان کو مبارکباد دیتا ہوں لہٰذا اب عمران خان پارلیمنٹ میں آئیں کیونکہ ایوان سے باہر بیٹھ کر معاملات حل نہیں ہوسکتے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…