دہشتگردوں کو نہیں چھوڑیں گے ،نیشنل ایکشن پلان پر خیبر سے کراچی تک عمل ہوگا،نوازشریف

26  فروری‬‮  2015

کراچی (نیوز ڈیسک)وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے مسلح گروپوں کو نہیں چھوڑیں گے، کراچی سے خیبر تک ملک کے ہر حصے میں دہشت گردوں کا خاتمہ کریں گے، کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، کراچی آپریشن تب تک ختم نہیں ہو گا جب تک جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ نہیں ہو جاتا، بندوق صرف ریاست کے پاس ہو گی کسی اور کے پاس برداشت نہیں کریں گے، قومی لائحہ عمل پر من و عن عمل کیا جائے گا،اگلے تین سال تک برآمدات 50ارب ڈالر تک لے جائیں گے،ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف 26 ارب ڈالر ہے، تاجروں کی آسانی کےلئے ٹیکس کا نظام آسان بنایا جا رہا ہے، توانائی بحران پر قابو پانے کےلئے دن رات کوشاں ہیں، پاکستان کو خوشحال ملک بنانا چاہتے ہیں۔ وہ جمعرات کو کراچی میں 9ویں پاکستان ایکسپو نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے چار روزہ ایکسپو نمائش کا افتتاح کر دیا، نمائش 26فروری سے یکم مارچ تک جاری رہے گی، نمائش کا مقصد پاکستان کی بیرونی تجارت کو بڑھانا ہے، نمائش پاکستانی مصنوعات کو بین الاقوامی منڈیوں میں متعارف کروائے گی، نمائش میں خوراک و زراعت،زیورات، کھیل،آٹو موبائل، آلات جراحی، دستکاری، ٹیکسٹائل اور ثقافت کے اسٹالز لگائے گئے ہیں، نمائش میں 75ممالک کے 1200مندوب شرکت کر رہے ہیں، نمائش میں 350ملکی و غیر ملکی کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، نمائش کی افتتاحی تقریب میں وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، گورنر سندھ عشرت العباد، وزیر تجارت خرم دستگیر سمیت دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ نمائش پاکستان کی صنعتی ثقافت کی عکاس ہے، نمائش کے ذریعے عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے، ملک کی معاشی ترقی کو ہمیشہ اولین ترجیح رکھا ہے، معیشت اور امن و امان کےلئے خصوصی اقدامات کر رہے ہیں، اگلے تین سال تک برآمدات 50 ارب ڈالر تک لے جائیں گے،2019تک ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف 26 ارب ڈالر رکھا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل صنعت کو دنیا میں منفرد مقام حاصل ہے، پاکستان کا باسمتی چاول بھی دنیا بھر میں الگ پہچان رکھتا ہے، تین سال کےلئے تجارتی پالیسی فریم ورک کا اعلان کیا ہے، تاجروں کی آسانی کےلئے ٹیکس کا نظام آسان بنایا جا رہا ہے، چین ، سری لنکا اور ملائشیا کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کئے، ایران اور انڈونیشیا کے ساتھ ترجیحی تجارت کا معاہدہ کر رہے ہیں، مراکش اور ڈی ایٹ کے ساتھ بھی ترجیحی تجارت کا معاہدہ کریں گے، تونائی بحران پر قابو پانے کےلئے دن رات کوششیں کر رہے ہیں، پاکستان کو خوشحال بنانا چاہتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ توانائی کی قلت پر قابو پانے کےلئے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں، 2017 تک توانائی بحران پر قابو پا لیں گے، پاکستان سرمایہ کاروں اور سیاحتوں کےلئے مہمان نواز ملک ہے، پاکستان کو امن و امان کے حوالے سے مشکلات کا سامنا ہے، دہشت گردوں کے مسلح گروپوں کو نہیں چھوڑیں گے، کراچی سے خیبر تک ملک کے ہر حصے میں دہشت گردوں کا خاتمہ کریں گے، کراچی آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، کراچی آپریشن تب تک ختم نہیں ہو گا جب تک جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ نہیں ہو جاتا،کراچی کا امن بحال کر کے روشنیوں کا شہر بنائیں گے، اگلے تین سال تک برآمدات 50ارب ڈالر تک لے جائیں گے،ٹیکسٹائل برآمدات کا ہدف 26 ارب ڈالر ہے ۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان تیزی کے ساتھ ابھرتی ہوئی معیشت ہے غیر ملکی سرمایہ کار ابھی سے پاکستان میں منصوبے لگانا شروع کر دیں، معیشت کی بحالی کےلئے آئندہ پچیس سال کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، صنعت و تجارت سے متعلق پالیسیوں کے تسلسل کو برقرار رکھا جائے گا، توانائی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی قیمتیں کم کرنے پر بھی کام کر رہے ہیں۔وزارت تجارت خرم دستگیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نمائش عالمی برادری کو پاکستان کی اصل تصویر دکھانے کےلئے ہے، معاشی بحالی موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، برآمدات میں اضافے کےلئے میکنزم تشکیل دیا گیا ہے، خطے کے ممالک کے ساتھ تجارت بڑھانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، علاقائی تجارت کے فروغ کےلئے رکاوٹیں دور کر رہے ہیں، چین کے ساتھ تجارتی تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں، حکومت صنعت کاروں اور کسانوں کو سہولتیں فراہم کر رہی ہے دیگر ممالک سے آزاد اور ترجیحی تجارت کے معاہدوں کےلئے کوشاں ہیں۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…