منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

جسٹس ریٹائرڈ بھگوان داس کی زندگی پر ایک نظر

datetime 23  فروری‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)جسٹس ریٹائرڈ رانابھگوان داس 20 دسمبر 1942 ءکو ضلع قمبر شہداد کوٹ کے شہر نصیر آباد کے ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔ قانون کے ساتھ اسلامک اسٹیڈیز میں ماسٹرز کیا ،رانا بھگوان داس نے 1965ء میں بار میں شمولیت اختیار کی۔ 2سال کی پریکٹس کے بعد 1967 میں عدلیہ کا حصہ بنے ، کئی سال سیشن جج کے طور پر فرائض انجام دیئے۔1994ءمیں سندھ ہائیکورٹ کے جج بنے اور2000 ءمیں سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے۔9 مارچ 2007 ءکو جسٹس افتخار چوہدری کی معزولی کے بعد جسٹس رانا بھگوان داس کو پرویز مشرف نے قائم مقام چیف جسٹس تعینات کیا۔ اس دوران بھگوان داس پاکستان میں موجود نہیں تھے۔ رانا بھگوان داس بھی ان ججوں میں شامل ہوئے جنہوں نے عبوری آئینی حکم کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا۔پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار پر دیگر ججز کی طرح انہیں بھی گھر میں نظر بند کردیاگیا۔2007 میں برطرفی کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس رانا بھگوان داس نے کہا تھا کہ تمام برطرف جج آئین کی بحالی کے ساتھ ہی عہدوں پر واپس آ جائینگے۔ جسٹس ریٹائرڈ رانا بھگوان داس 65سال کی عمر میں عہدے سے ریٹائرڈ ہوگئے۔نومبر 2009 ءسے دسمبر 2012 ءتک جسٹس رانا بھگوان داس فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین بھی رہے۔ نومبر 2014ءمیں جسٹس رانا بھگوان داس کو چیف الیکشن کمشنر مقرر کرنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے اعتماد کا اظہار کیا تھا لیکن رانا بھگوان داس نے عہدہ سنبھالنے سے معذرت کرلی۔جسٹس رانا بھگوان داس اعلی عدلیہ میں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے پہلے جج تھے، وہ انتہائی اچھی شہرت کے حامل تھے اور اپنے کیرئیر کے دوران ہمیشہ غیر متنازع رہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…