المصطفیٰ ٹرسٹ بھی اہم ہے

20  اپریل‬‮  2023

المصطفیٰ ٹرسٹ کی بنیاد پاکستان کے نیک نام سیاست دان اور فلاحی شخصیت حاجی محمد حنیف طیب نے 1983ء میں رکھی تھی‘ حاجی صاحب معروف طلباء تنظیم ’’انجمن طلباء اسلام‘‘ کے بانی اور پہلے صدر تھے‘ مجھے بھی لڑکپن میں اس تنظیم میں کام کرنے کا موقع ملا اور میں نے اس میں رہ کر بولنا اور لکھنا سیکھا‘ مجھے مذہبی کتابوں کے ساتھ بھی انجمن ہی نے متعارف کرایا تھا‘

عبدالرزاق ساجد 1992ء میں اے ٹی آئی کے مرکزی صدر رہے‘ یہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد برطانیہ منتقل ہو گئے اور 2006ء میں انگلینڈ میں ’’المصطفیٰ ٹرسٹ‘‘ کا آغاز کر دیا‘ آج الحمدللہ ٹرسٹ پاکستان اور آزاد کشمیر کے تمام چھوٹے بڑے شہروں‘ قصبوں اور دیہاتوں سمیت دنیا کے 22 ممالک میں کام کر رہا ہے‘ المصطفیٰ ٹرسٹ کسی ایک کام تک محدود نہیں‘ یہ بے شمار شعبوں میں کام کر رہا ہے‘ مثلاً ٹرسٹ آنکھوں کے ایک لاکھ پچاس ہزار مفت آپریشن کر چکا ہے‘ یہ لوگ ’’روشنی سب کے لیے‘‘ کے سلوگن سے پاکستان‘ بنگلہ دیش‘ کینیا‘ گیمبیا‘ سری لنکا‘ یمن‘ شام‘ انڈونیشیا‘ ملاوی‘ نائیجیریا‘ افغانستان‘ عراق اور برما میں ’’فری آئی کیمپ‘‘ لگاتے ہیں اور ان کیمپس کے ذریعے یہ اب تک آنکھوں کے ایک لاکھ پچاسی ہزار مفت آپریشن کر چکے ہیں‘ ان فری آئی کیمپوں میں آپریشن سے پہلے ہر مریض کے بلڈ پریشر‘ شوگر‘ ہیپاٹائٹس اور ایڈز کے ٹیسٹ بھی مفت کیے جاتے ہیں اور مریضوں کو ’’المصطفیٰ‘‘ کی طرف سے عینکیں‘ لیزر‘ ادویات اور کھانا بھی پیش کیا جاتا ہے۔ ’’المصطفیٰ‘‘کے زیر اہتمام پاکستان میں ایک لاکھ 32 ہزار‘ غزہ فلسطین میں 2137‘ بنگلہ دیش میں 25518‘ برما میں 711‘جبوتی میں2941‘گیمبیا میں106‘ کینیا میں 5402 ‘ ملاوی میں 1781اور سری لنکا میں2283 فری آئی سرجریز ہو چکی ہیں جب کہ 651 سکولوں میں بچوں کی آئی سکریننگ ہوئی‘ المصطفیٰ کے فری آئی کیمپوں میں اب تک نظر کے ساڑھے سات لاکھ چشمے مفت تقسیم کیے جا چکے ہیں جب کہ 10 لاکھ لوگوں کی آنکھوں کا مفت معائنہ ہوا۔

’’المصطفیٰ‘‘ نے پاکستان کے دل لاہور میں نہایت شان دار ’’المصطفیٰ آئی ہسپتال‘‘ بھی قائم کیا‘ اس ہسپتال میں آپریشن تک تمام سہولیات مفت فراہم کی جا رہی ہیں‘ 14 نومبر 2020ء کو سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور معروف روحانی وعلمی شخصیت حضرت علامہ پیر سید ریاض حسین شاہ نے اس ہسپتال کا افتتاح کیا‘ افتتاح کے بعدسے اب ’’المصطفیٰ آئی ہسپتال‘‘ میں آنکھوں کے ہزاروں مفت آپریشن ہوچکے ہیں۔

ٹرسٹ نے اس کے علاوہ بنگلہ دیش میں پناہ گزین برما کے بے گھر مظلوم روہنگیا مسلمانوں کی بھی دل کھول کر مدد کی‘ عبدالرزاق ساجد خود کئی بار روہنگیا مسلمانوں کے لیے امداد لے کر بنگلہ دیش اور برما گئے‘ ٹرسٹ کی طرف سے اب تک ایک ملین پائونڈ کی رقم روہنگیا مسلمانوں پر خرچ کی جا چکی ہے‘بنگلہ دیش کے کاکس بازار میں قائم روہنگیا مسلمانوں کے مہاجر کیمپوں میں ’’المصطفیٰ ٹرسٹ‘‘ کے میڈیکل کیمپ بھی مسلسل کام کر رہے ہیں اور فوڈ بیگز کی تقسیم کا سلسلہ بھی جاری ہے‘

ٹرسٹ نے اکتوبر 2019ء میں مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کے طویل ترین کرفیو اور سخت ترین لاک ڈائون سے متاثرہ کشمیری بچوں کے لیے عالمی سطح پر ’’سیوآور چلڈرن ان کشمیر‘‘ مہم بھی چلائی اور یہ لوگ برطانیہ سے ممبران پارلیمنٹ‘ انٹرنیشنل میڈیا کے نمائندوں اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں کے مبصرین کو مظفر آباد بھی لے کر آئے اور مظفر آباد سے کشمیری بچوں کے لیے اشیائے خورونوش اور ادویات کے 100 ٹرک لے کر کنٹرول لائن کے قریب چکوٹھی بھی پہنچے اور

عالمی نمائندوں کے ذریعے بھارت سے اپیل بھی کی آپ المصطفیٰ کا امدادی سامان بھارتی ریڈکریسنٹ کے ذریعے وصول کر کے سری نگر پہنچا دیں لیکن بدقسمتی سے بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہا اور ’’المصطفیٰ‘‘ کی انسانی بنیادوں پر کی گئی اپیل مسترد کر دی‘ تین گھنٹے انتظار کے بعد امدادی سامان آزاد کشمیر کے وزیراعظم راجہ فاروق حیدر اور ریڈکریسنٹ آزاد کشمیر کے سربراہ کے حوالے کر دیا گیا جنہوں نے یہ سامان کنٹرول لائین پر بھارتی گولہ باری سے متاثرہ علاقوں میں تقسیم کر دیا۔

ٹرسٹ اب تک 1153 معذور افراد کے لیے سمال بزنس سیٹ اپ‘ ہونٹ اور تالوکٹے بچو کے 8 ہزار آپریشن‘ 181 ایمبولینس‘ 22700 فوڈ بیگز کی تقسیم‘ پچاس ہزار پودے اور بھٹہ مزدوروں کو غلامی سے نجات دلانے کے لیے ان کے قرض ادا کرنے کی مہم بھی چلا چکا ہے۔’’المصطفیٰ‘‘ کے پلیٹ فارم سے ہر سال ربیع الاول کے مقدس مہینے میں فیصل آباد‘ کامونکی اور دوسرے کئی شہروں میں اجتماعی شادیوں کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے جس میں غریب بچیوں کو جہیز بھی دیا جاتا ہے اور باراتیوں کو کھانا بھی پیش کیا جاتا ہے‘

یہ لوگ ہر سال رمضان المبارک میں غریب خاندانوں میں کھانے پینے کی اشیاء کے پیکٹس بھی تقسیم کرتے ہیں‘ اس رمضان میں بھی ایک لاکھ رمضان فوڈ پیکٹ تقسیم کیے گئے جب کہ مختلف ملکوں اور شہروں میں افطار ڈنر کا سلسلہ بھی پورا مہینہ جاری رہتا ہے‘ المصطفیٰ کے زیراہتمام ہر برس سردیوں کے موسم میں مستحق افراد اور غریب خاندانوں کو رضائیاں‘ گرم کپڑے‘ جرسیاں اور گرم چادریں بھی فراہم کی جاتی ہیں‘ 50000 ونٹر پیکیج کی تقسیم کا ہدف بھی پورا کیا جا چکا ہے‘ لاہور اور دوسرے شہروں میں ہر سال سردیوں میں ’’المصطفیٰ‘‘ کی ٹیم فٹ پاتھوں اور پارکوں میں کھلے آسمان کے نیچے سونے والوں کو رضائیاں‘ کمبل اور گرم چادریں پیش کرتی ہے۔ ’’المصطفیٰ‘‘

کی طرف سے پاکستان سمیت مختلف ملکوں میں حفاظ پروجیکٹ کے تحت قرآن حفظ کرنے والے طلباء وطالبات کو ہر ماہ وظیفہ بھی دیا جاتا ہے جب کہ قرآن مجید کی تدریس کے فرائض سرانجام دینے والے اساتذہ کرام کی تنخواہیں بھی المصطفیٰ کی طرف سے ادا کی جاتی ہے‘ المصطفیٰ کی طرف سے 9233 حفاظ کرام کو سپانسرڈ بھی کیا جا رہا ہے‘ ٹرسٹ کلین واٹر پروجیکٹ بھی چلا رہا ہے‘ تھر‘ جنوبی پنجاب اور چولستان میں کلین واٹر پروجیکٹ کام یابی سے جاری ہے۔

’’المصطفیٰ‘‘ کی طرف سے اب تک 12137 پانی کے نلکے‘ 5988 پانی کی موٹریں‘ 341 کنویں‘ 471 ٹیوب ویل اور 27 سولر پانی کے کنویں نصب کیے جا چکے ہیں۔ ’’المصطفیٰ‘‘ کی طرف سے ہر سال عیدالاضحی کے موقع پر اجتماعی قربانی کا اہتمام بھی کیا جاتا ہے اور غریب‘ محروم اور نادار لوگوں میں منظم طریقے سے شان دار پیکنگ میں قربانی کا گوشت بھی تقسیم کیا جاتا ہے‘ 2022ء کی عید قربان کے موقع پر پاکستان کے 30 شہروں میں 1100 جانور ذبح کر کے اجتماعی قربانیوں کا اہتمام کیا گیا جب کہ افغانستان‘ بھارت‘ ملاوی‘ بنگلہ دیش‘ غزہ فلسطین‘ نائیجیریا اور گیمبیا سمیت 22 ممالک میں بھی اجتماعی قربانیوں کا اہتمام کیا گیا‘

یہ لوگ اس کے ساتھ ساتھ 21 سکولز میں 7044 طلباء کو مفت تعلیم دے رہے ہیں اور 3579 یتیم بچوں کوسپانسر کر رہے ہیں‘ ٹرسٹ نے مختلف ممالک میں ایمرجنسی کے دوران 12 لاکھ افراد کو ریسکیو کیا‘ غریب گھرانوں میں اشیائے خورونوش پر مشتمل 59370 فوڈ بیگ تقسیم کیے‘ 25 نئی مساجد تعمیر کی گئیں اور 41 پرانی مساجد کی مرمت اور تزئین وآرائش کا کام مکمل کیا گیا۔

المصطفیٰ ٹرسٹ بھی ایک کریڈیبل فلاحی ادارہ ہے‘میں ہر سال ان لوگوں کی مدد سے اپنے گائوں میں آئی کیمپ لگاتا ہوں اور یہ ادارہ میرے علاقے میں بھی ہزار سے زائد لوگوں کی آنکھوں کا آپریشن کر چکا ہے‘ آپ فلاح کے کسی بھی شعبے میں دکھی اور ضرورت مند انسانیت کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو آپ آنکھیں بند کر کے المصطفیٰ ٹرسٹ میں اپنے عطیات‘ صدقات اور زکوٰۃ دے سکتے ہیں‘ اکائونٹس کی تفصیل درج ذیل ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…