اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )حضرت عمر ؓ وہ ہیں: جن کو آقا کریم ﷺ نے ما نگا تھا، وہ عمر ؓ جنہوں نے با ئیس لاکھ مربع میل پر اسلام کا جھنڈا لہرایا تھا وہ عمر ؓ جن کےلیے آقا کریم ﷺ نے فر ما یا اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتے تو وہ عمر ؓ ہوتے وہ عمر ؓ جن کو دیکھ کر شیطان راستہ بدل لیتا تھا وہ عمر ؓ جن کی بہادری پر یہودی یہ کہنے پر مجبور ہو گئے
کہ اگر عمر ؓ دس برس اور حکو مت کرتے تو پوری دنیا پر آقا کریم ﷺ کا حکم نافذ کیر وا دیتے وہ عمر ؓ جو آج ہمارے کریم آقا حضرت محمد ﷺ کے مبارک قدموں میں آرام فر ما رہے ہیں!با ئیس لاکھ مربع میل کا بادشاہ کندھے پر راشن رکھ کر بوڑھی عورت کے گھر پہنچا رہا تھا اور کہہ رہا تھا۔اللہ پاک سے میری شکایت نہ لگا نا: وہ صرف پیارے عمر ؓ ہی تھے حضرت عمر ؓ نے فر ما یا: جو شخص اپنا راز چھپا تا ہے وہ اپنا اختیار اپنے ہاتھ میں رکھتا ہے جو آدمی زیادہ ہنستا ہے اس کا رعب کم ہو جاتا ہے۔ جو ریا ست مجرموں پر رحم کرتی ہے وہاں کے بے گناہ لوگ بڑی بے رحمی سے مرتے ہیں غصے کے وقت انسان کے اخلاق کا صحیح پتہ چلتا ہے محمد ﷺ کے صحابی ؓ کا وہ شا نہ یاد آتا ہے بدل کے بھیس گلیوں میں وہ جا نا یاد آتا ہے اس دور کی مائیں جب آٹے کو ترستی ہیں عمر ؓ تیری خلافت کا زمانہ یاد آتا ہے خدا سے اس کے وہی بندے ڈرتے ہیں جو اس کی عظمت کا علم رکھتے ہیں۔ اچھے لوگوں کو آزمانے کی کوشش نہ کر نا
کیو نکہ اچھے لوگوں کی مثال ہیرے کی طرح ہوتی ہے جب تم انہیں ٹھو کر مار دو گے تو وہ ٹوٹیں گے تو نہیں مگر ہو گا یہ کہ وہ تمہاری زندگی سے پھسل کر کئی دور بہت دور چلے جائیں گے۔ کم کھانے میں صحت ہے اور اس کے علاوہ کم بولنے میں سمجھداری ہے اور اس کے علاوہ
کم سونے میں عبادت ہے مجھے اس دن سے خوف آتا ہے کہ جب کفار اپنے باطل پر ہونے میں فخر محسوس کرنے لگیں اور مسلمان اپنے ایمان پر شرم محسوس کرنے لگیں گے!!! توبہ کرنے والوں کے ساتھ بیٹھا کرو، کیو نکہ وہ سب سے زیادہ نرم دل ہوتے ہیں۔ رعا یا حکمرانوں کے
نقش قدم پر چلتی ہے جس کی پر ہیز گاری کم ہو جاتی ہے اس کا دل مردہ ہو جاتا ہے ہر شئے کا ایک حسن ہوتا ہے اور نیکی کا حسن یہ ہے کہ اس کو فوراً کیا جائے جلد کیا جائے۔ اگر ہم حضرت عمر ؓ کی تعلیمات پر عمل کر یں اور ان کے اقوال سے کچھ سیکھنے کی کوشش کریں تو ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو مل سکتا ہے ۔