اسلام آباد (وائس آف ایشیا)چینی ڈپٹی مشن لیجن زاہو نے چین میں موجود 14 سو سال قدم مساجد کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیں۔مسجد چینی شہنشاہ کے حکم پر حضرت عثمان کے دور میں تعمیر کی گئی ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان اور چین کی دوستی اقوام عالم میں ضرب المثل کی سی حیثیت رکھتی ہے۔دونوں ممالک میں محبت ، برابری اور باہمی عزت کا رشتہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط سے مضبوط ہوتا جارہا ہے۔
جب بھی پاک چین دوستی کی بات ہو تو کہا جاتا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے زیادہ اونچی اور سمندر سے زیادہ گہری ہے۔دونوں نہایت قریبی اور مضبوط سیاسی و معاشی تعلقات کے حوالے سے دنیا بھر میں جانے اور پہچانے جاتے ہیں۔ یہ تعلقات کوئی نئے نہیں بلکہ گزشتہ سات دہائیوں پر محیط ہیں اور ان کی جڑیں بہت گہری اور مضبوط ہیں۔پاکستان اور چین دکھ سکھ کے ساتھی ہیں۔دونوں ممالک کے حکمرانوں کے ساتھ عوام بھی ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ محبت اور دوستی کا دم بھرتے نظر آتے ہیں۔ تاہم سی پیک کے آنے کے بعد اس دوستی کو ایک نئی جہت ملی ہے۔جس کے بعد عوام سے عوام کا رابطہ بڑھا ہے ،یہی وجہ ہے کہ چینی شہریوں اور پاکستانی شہریوں میں شادیوں کا رشتہ بھی پنپنے لگا ہے۔اس رشتے کو پاکستان میں موجود چینی سفارتکار بھی بھرپور انداز میں مضبوط بنا رہے ہیں۔انہی میں سے ایک چینی ڈپٹی مشن لیجن زاہو ہیں تاہم ان کی حالیہ ٹوئیٹ نے صرف پاکستانیوں ہی کے نہیں بلکہ تمام مسلمانوں کے دل جیت لئے ہیں۔انہوں نے اپنی حالیہ ٹوئیٹ میں چین میں اسلام کی تاریخ پر روشنی ڈالی ہے۔انکا کہنا ہے کہ 651 عیسوی میں مسلمانوں کے تیسرے خلیفہ حضرت عثمان کی جانب سے رسول اللہ کے صحابی اور رشتے میں انکے چچا حضرت سعد ابن ابی وقاص کو چین بھیجا گیا۔
اس موقع پر چینی شہنشاہ نے حضرت محمد ﷺ کی یاد میں ایک مسجد تعمیر کرنے کا حکم دیا جس کے بعد اسلام چین میں سرکاری طور پر متعارف کروایا گیا اور چین کا نیا مذہب بن گیا۔اس موقع پر انہوں نے 14 سو سالہ پرانی مساجد کی تصاویر بھی شئیر کر دیں۔