پیر‬‮ ، 28 اپریل‬‮ 2025 

نبی کریم ﷺ جہاں نماز اداکرتے تھے اس جگہ آج کیا ہے؟ایمان افروز معلومات

datetime 11  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مدینہ منورہ (مانیٹرنگ ڈیسک)مسجد نبوی کی محرابیں خلافت راشدہ کے اختتام کے بعد سے تیسری سعودی حکومت کے آغاز تک ، اسلامی اور سیاسی جدل کا موضوع بنی رہی تھیں۔ سعودی حکومت کے سامنے مسجد نبوی میں چھ محرابیں تھیں جس کے بعد اس نے تمام نمازیوں کو ایک محراب پر متحد کرنے کا فیصلہ کیا۔العریبہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق تاریخ کے سعودی محقق کا کہنا ہے کہ ” موجودہ محراب حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی نسبت سے محرابِ عثمانی کہلاتی ہے۔

انہوں نے یہ محراب مسجد کی جنوبی سمت (قبلے کی جانب) تجدید کے دوران بنائی۔ اس سے قبل حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی جنوبی سمت تجدید کروائی تھی۔ مسجد نبوی کی جنوبی سمت صرف دو مرتبہ تجدید ہوئی ہے جو کہ خیلفہ دوم اور خلیفہ سوم کے دور خلافت میں ہوئی۔ محرابِ عثمانی وہ واحد محراب ہے جس میں مسجد نبوی شریف کے آئمہ کرام حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دور سے لے کر آج تک نماز پڑھا رہے ہیں”۔تیرہ سو سال سے زیادہ مدت کے اس سفر میں اسلامی حکمرانوں کی جانب سے مسجد نبوی کی محرابوں کی تزئین و آرائش کا کام جاری رہا۔ ہر حکمراں کی یہ خواہش ہوتی تھی کہ اس کا نام تاریخ میں کسی طور مسجد نبوی کے خادم کی حیثیت سے باقی رہے۔سعودی محقق کے مطابق ” رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس جگہ قیام فرما کر نماز پڑھاتے تھے یا پڑھتے تھے وہاں محراب میں خلاء (پیٹ) نہیں ہوتا تھا۔ یہ جگہ معروف تھی جس پر عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے 88 ہجری کے بعد اس مقام پر محراب کے اندر خلاء (پیٹ) بنوا دیا”۔سعودی ریاست نے مسجد نبوی کی محرابوں کو ناموں کے ساتھ برقرار رکھا اور ساتھ ہی ان کی خصوصی دیکھ بھال پر توجہ دی۔ اس کے علاوہ ہر محراب کے تعمیراتی پس منظر اور ہیئت ساتھ ساتھ اس کے بارے میں تمام تر تاریخی معلومات کو بھی محفوظ رکھا گیا۔سعودی محقق کا کہنا ہے کہ ” محراب ِ نبوی یا ریاض الجنہ کے دائیں جانب جو محراب ہے اس کا نام محرابِ سلیمانی ہے۔ یہ نویں صدی ہجری میں بنائی گئی جس کو بعض عثمانی خلفاء نے اہمیت دی۔ ابتدائی تین صدیوں میں اس کا کوئی وجود نہ تھا اس واسطے اس کی کوئی خاص فضیلت نہیں ہے”۔محراب نبوی ریاض الجنہ میں ، اذان کے مقام (مکبریۃ) کے قریب ترین واقع ہے۔ نماز کی پُکار کے لیے مکبریۃ کا وجود ، فرماں رواؤں کے دور سے لے کر آج تک قائم ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



قوم کو وژن چاہیے


بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…