پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

’’خانہ کعبہ‘‘عجائبات ربی کا مظہر

datetime 27  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)خانہ کعبہ مسلمانوں کے لئے مقدس ترین مقام کا درجہ رکھتا ہے۔ یہ تمام دنیا میں رہنے والے مسلمانوں کیلئے قبلہ کی بھی حیثیت رکھتا ہے اور تمام دنیا میں بسنے والے مسلمان اسی کی جانب منہ کر کے نماز پڑھتے ہیں۔ خانہ کعبہ سے متعلق چند حقائق ایسے ہیں جن سے عام مسلمان زیادہ تر واقف نہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کی ایک رپورٹ مطابق خانہ کعبہ کو

سب سے پہلے فرشتوں نے تعمیر کیا بعد میں حضرت ابراہیم ؑ اور ان کے بیٹے حضرت اسماعیلؑ نے خانہ کعبہ کی تعمیر کی اور اس کے درودیوار کو بلند کیا۔ خانہ کعبہ میں جنت سے لایا گیا ایک موتی جسے حجر اسود کہا جاتا ہے جبکہ غیر مسلم اسے سیاہ پتھر کہتے ہیں نصب ہے۔ قریش کے مختلف قبائل حجر اسود کو خانہ کعبہ میں نصب کرنے کی سعادت حاصل کرنا چاہتے تھے جس کےلئے خدشہ تھا کہ وہ باہم دست و گریبان نہ ہو جائیں اور قریش کے درمیان کثیر القبائل جنگ کا آغاز نہ ہو جائے ۔ جنگ کے خدشات کے پیش نظر ایک فیصلے کے تحت نبی کریم ﷺ نے حجراسود کو تمام قریشی قبائل کے سرداروں کی مدد سے خانہ کعبہ میں نصب فرمایا۔ یہاں یہ امر بھی دلچسپی سے خالی نہیں کہ سائنسی تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ خانہ کعبہ دنیا کے عین وسط میں موجود ہے اور زمین کی کسی بھی طرف سے پیمائش کرنے والا جب وسط میں پہنچتا ہے تو وہ یہ جان کر حیران رہ جاتا ہے کہ زمین کے کسی بھی طرف سے شروع کی گئی اس کی پیمائش کے عین وسط میں خانہ کعبہ موجود ہے۔ دنیا بھر سے مسلمان حج و عمرہ کی ادائیگی کیلئے مکہ مکرمہ کا رخ کرتے ہیں اور طواف کعبہ کی سعادت حاصل کرتے ہیں ۔ کعبہ کا طواف اینٹی کلاک وائز(گھڑی کی الٹی سمت)کیا جاتا ہے۔ جدید سائنسی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے

کہ اینٹی کلاک وائزچلنے سے فاصلہ جلد طے ہو جاتا ہے اور اس طرح طواف کرنے سے جسم پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ دل کی صحت کیلئے بھی یہ اچھا ہے۔یہاں یہ امر خاص قابل ذکر ہے کہ خانہ کعبہ کی برکت اور انسانوں کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے اللہ سبحان و تعالیٰ نے یہاں پانی کا ایسا کنواں بھی پیدا فرمایا ہے جس کا پانی دنیا کے تمام پانیوں سے بہتر اور

انسانی صحت کیلئے نہایت مفید قرار دیا گیا ہے ۔ اس کنویں کا ماخذ آج تک دریافت نہیں ہو سکا اور آپ یہ بات بھی جان کر حیران رہ جائیں گے کہ آب زم زم دنیا میں موجود واحد پانی ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے یہ خصوصیت رکھ دی ہے کہ اس سے کرنٹ پاس نہیں ہو سکتا ۔ یعنی بجلی کے جاری ہونے والے ایٹمز کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے جس سے کرنٹ بے اثر ہو جاتا ہے۔

خانہ کعبہ بلا شعبہ عجائبات ربی کا ایک نہایت شاندار مظہر ہے۔ حج کے دور میں مدینہ منورہ سے ایک خاص کبوتروں کا غول خانہ کعبہ کا رخ کرتا ہے اور حج کے موسم میں مسجد حرام میں ڈیرے ڈالے رکھتا ہے ۔ حج کے چند دن بعد حاجیوں کی واپسی کے ساتھ ہی یہ کبوتر واپس مدینہ منورہ چلے جاتے ہیں

اور ایسا کئی صدیوں سے جاری ہے۔ان کبوتروں سے متعلق مختلف روایات موجود ہیں ، کہا جاتا ہے کہ حضرت نوحؑ نے جس کبوتر کو طوفان کے دوران خشکی کا پتہ معلوم کرنے بھیجا تھا اور جو اپنے پنجوں میں سبز درخت کی ٹہنی توڑ کر لایا تھا یہ اسی کبوتر کی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…