بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’3عجیب و غریب سوال‘‘

datetime 27  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

زمین کا وہ کونسا حصہ ہے جس پر صرف ایک مرتبہ سورج نے اپنی کرنیں بکھریں اور پھر کبھی ایسا نہ ہو سکے گا اور وہ کون سی قبر ہے جس کا مدفون اور قبر دونوں زندہ تھےاور قبر اپنے مدفون کو سیر کراتی رہی، یہ بھی بتائیں کہ وہ کونسا قیدی ہے جو قید خانے میں سانس نہیں لیتا اور بغیر سانس لئے زندہ رہتا ہے ۔ یہ وہ سوالات تھے جن کے جوابات حضرت عمرؓ نے

حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے تحریر کروا کر ایک عیسائی بادشاہ کے بھیجے گئے خط کے جواب میں ارسال کئے۔ سوال کے جوابات کچھ ایسے تھے کہ جس زمین پر صرف ایک بار سورج چمکا وہ زمین دریائے قلزم کی تہہ ہے جہاں فرعون غرق ہوا نیز حضرت موسیؑ قوم بنی اسرائیل کے ساتھ پار اتر گئے تھے۔ حضرت موسیؑ کے معجزے سے دریا کا وہ حصہ خشک ہو گیا اور دریا کی تہہ کو سورج نے بحکم خدا بہت جلد خشک کر دیا تھا۔ اس زمین پر ساری عمر میں سورج صرف ایک ہی مرتبہ نکلا اور آئندہ کبھی نہیں نکلے گا۔ وہ قبر جس کا مدفون اور قبر دونوں زندہ تھے اور قبر اپنے مدفون کو سیر کراتی رہی وہ حضرت یونسؑ کی مچھلی تھی جس نے آپ کو نگل لیا تھا اور آپ مچھلی کے پیٹ میں تین دن اور تین راتیں سمندر کی اتھاہ گہرائیوں میں محو سفر رہے۔بائبل میں ’’بک آف جونا ‘‘میں حضرت یونسؑ کا واقعہ ’’سائن آف جونا‘‘یعنی حضرت یونسؑ کا معجزہ کے نام سے آج بھی موجود ہے اوربمطابق بائبل جب حضرت عیسیٰؑ مصلوب ہو گئے اور آپ ؑ پر ایمان لانے والے ایک شخص نے آپ ؑ کی لاش کو ایک غار میں دفن کر دیا تو تین دن اور تین راتوں کے بعد آپ دوبارہ زندہ ہوئے اوربنی اسرائیل میں آئے تو انہوں نے آپ ؑ کے دوبارہ زندہ اور مجسم ہونے پر حیرت کا اظہار کیا جس پر آپؑ نے انہیں حضرت یونس ؑ کا معجزہ پیش

کرتےہوئے کہا تھا کہ میرا بھی یہ معجزہ ہے کہ جیسے حضرت یونسؑ مچھلی کے پیٹ میں تین دن اور تین راتیں دفن رہے اورمچھلی کے اگل دینے کے بعد زندہ سلامت رہے اسی طرح میں تین دن اور تین رات غار میں زندہ رہا۔تیسرے سوال کا جواب جس میں عیسائی بادشاہ نے پوچھا تھا کہ جو قیدی قید خانے میں سانس نہیں لیتا اور بغیر سانس لئے زندہ رہتا ہے اس کا جواب عیسائی

بادشاہ کو یہ دیا گیا کہ وہ قیدی بچہ ہے جو ماں کے شکم میں قید ہے اور خدا نے اس کے سانس لینے کا ذکر نہیں کیا اور نہ وہ سانس لیتا ہے اور پھربھی وہ زندہ رہتا ہے ۔عیسائی بادشاہ یہ جوابات دیکھ کر حیران رہ گیا اور بولا کہ یہ جوابات سوائے نبی یا اس کی دی گئی تعلیمات کے نتیجے میں ہی ممکن ہو سکتے ہیںکوئی اور ان کے جوابات نہیں بتا سکتا سکتا۔(استفادہ: حسن القصص، ص۲۶۲)

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…