اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

بھارت نے اسرائیل کو ایران پر حملوں میں مدد دی

datetime 14  جون‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

یران پر جاری اسرائیلی حملوں کے پس منظر میں بھارت کی شراکت داری سے متعلق دعوے شدت اختیار کر چکے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیل کو ایران کے خلاف کارروائیوں میں انٹیلیجنس تعاون بھارت کی جانب سے فراہم کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا اور غیر مصدقہ ذرائع میں گردش کرنے والی خبروں کے مطابق، بھارتی خفیہ ادارہ “را” (RAW) ایران سے متعلق حساس معلومات اسرائیل کے ساتھ شیئر کر چکا ہے۔

دہلی اسمبلی میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی ایک رکنِ اسمبلی نے اسرائیلی حملوں میں معاونت پر وزیراعظم نریندر مودی کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ “یہ پہلا موقع ہے جب موجودہ حکومت نے کوئی قابلِ ذکر کام کیا ہے”۔

یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ بھارت کی خفیہ سرگرمیاں ایران میں ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں کئی برسوں سے جاری ہیں۔ چاہ بہار بندرگاہ، توانائی کے شعبے، گیس اور دیگر بنیادی ڈھانچوں کے منصوبے انٹیلیجنس نیٹ ورکس کے لیے راہ ہموار کرتے چلے آ رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انہی راستوں کو استعمال کر کے بھارتی ایجنٹس نے ایران میں خفیہ نیٹ ورک قائم کیے۔

ایران میں جاری ان حملوں کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے یہ سوال شدت اختیار کر رہا ہے کہ اسرائیل کو ایرانی سرزمین کے حوالے سے اتنی تفصیلی اور بروقت معلومات کس نے فراہم کیں؟ کیا صرف سیٹلائٹ یا ڈیجیٹل نقشے اتنی درستگی سے اہداف کی نشان دہی کر سکتے ہیں؟ ان سوالات کا جواب یہی سامنے آتا ہے کہ ایک مربوط جاسوسی نیٹ ورک بھارت کے ذریعے فعال کیا گیا، جس نے اسرائیلی کارروائیوں کو مؤثر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

یہ بھی سامنے آیا ہے کہ را کے حمایت یافتہ افراد ایران کے خلاف میڈیا میں نفرت انگیز بیانات دے رہے ہیں۔ بھارتی دفاعی تجزیہ کار اور را سے وابستہ میڈیا شخصیت میجر گورو آریا نے ایرانی وزیر خارجہ کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی، جس سے اس گٹھ جوڑ کی سنگینی اور بھارت کے عزائم واضح ہو جاتے ہیں۔

موجودہ صورتحال میں یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ اسرائیل اور بھارت کا اشتراک صرف سفارتی حدود تک محدود نہیں رہا بلکہ اب وہ انٹیلیجنس اور عسکری دائرے میں بھی ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دے رہے ہیں۔ ایران کے لیے یہ ایک خطرناک لمحہ فکریہ ہے کہ اس کے دیرینہ تعلقات رکھنے والے ملک نے ہی اس کی سالمیت کے خلاف کردار ادا کیا۔

مسلم دنیا کو اب اس اشتراک پر کھلی آنکھوں سے نظر رکھنی ہو گی، کیونکہ اگر آج خاموشی اختیار کی گئی تو کل کسی اور اسلامی ملک کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ ایران کے لیے وقت ہے کہ وہ اس دوستی کے پردے میں چھپے خطرات کو پہچانے اور اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنائے۔



کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…