اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعے کے بعد پھیلنے والی الجھن نے شدت اختیار کر لی ہے، اور اسی بوکھلاہٹ کے عالم میں بھارت نے ایک سکھ گلوکارہ کے کئی سال پرانے گانے پر بھی قدغن لگا دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، بھارت نے معروف سکھ گلوکارہ زارا گل کے پانچ سال قبل جاری ہونے والے نغمے پر اس لیے پابندی عائد کر دی ہے کہ اس میں پاکستان کی سرزمین کے لیے عقیدت اور محبت کا اظہار کیا گیا تھا۔ گانے میں گلوکارہ نے نہ صرف پاکستان کی خوبصورتی کا ذکر کیا بلکہ سکھ مت کے بانی بابا گرو نانک دیو جی کے پاکستان سے تعلق اور کرتار پور جیسے مقدس مقامات کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا تھا۔
میوزک ویڈیو میں کرتارپور راہداری کے مناظر سمیت پاکستان کے دیگر روحانی اور سیاحتی مقامات کی جھلکیاں بھی شامل تھیں، جو بھارتی حکومت کو ناگوار گزریں۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت نے اس گانے کو یوٹیوب سمیت دیگر پلیٹ فارمز سے ہٹانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سے پہلے بھی بھارتی حکومت پاکستانی نیوز چینلز اور فنکاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پہلگام واقعے کی اصل تصویر دکھانے پر قدغن لگا چکی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کی یہ پابندیاں نہ صرف آزادی اظہار رائے کی خلاف ورزی ہیں بلکہ اپنے ہی شہریوں پر سختی کی علامت بھی ہیں، جو پاکستان سے محبت یا سچ بیان کرنے کی ہمت کرتے ہیں۔