اسلام آباد (نیوز ڈیسک)دنیا کے پہلے اعلانیہ ہم جنس پرست امام سمجھے جانے والے محسن ہینڈرکس کو جنوبی افریقہ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ 57 سالہ امام کیپ ٹاؤن میں ایک ایسی مسجد چلاتے تھے جو ہم جنس پرستوں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر جانی جاتی تھی۔ انہیں ہفتے کی صبح جنوبی شہر ققبیرہ (Gqeberha) کے قریب اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنی گاڑی میں موجود تھے۔
پولیس کے مطابق دو نامعلوم افراد جو چہروں کو ڈھانپے ہوئے تھے، گاڑی سے باہر نکلے اور ان پر متعدد گولیاں چلائیں۔بی بی سی کے مطابق ہینڈرکس کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ مبینہ طور پر ایک ہم جنس پرست شادی کی تقریب میں نکاح کرواکے آ رہے تھے، تاہم اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی سیکیورٹی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک گاڑی نے ہینڈرکس کی گاڑی کو روکا، امام پچھلی نشست پر موجود تھے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کے ایک زاویے سے دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک حملہ آور گاڑی سے نکل کر ہینڈرکس کی گاڑی کے پاس پہنچا اور پچھلی کھڑکی سے متعدد گولیاں چلا دیں۔ہینڈرکس کی تنظیم “الغرُباء فاؤنڈیشن” کیپ ٹاؤن کے علاقے وائن برگ میں مسجد الغرُباء چلاتی ہے۔ تنظیم نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ ایک ٹارگٹڈ حملہ تھا۔ تنظیم کے بورڈ کے چیئرمین عبدالمغیث پیٹرسن نے واٹس ایپ گروپ کے ذریعے اپنے پیروکاروں سے صبر کی اپیل کی اور زور دیا کہ ہینڈرکس کے اہل خانہ کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔