پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

بھارت خواتین کیلئے دنیا کے غیر محفوظ ترین ممالک میں شامل

datetime 21  جنوری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دلی(این این آئی)بھارت بھرمیں خصوصا ریاست راجستھان میں خواتین کے خلاف تشدد اور صنفی امتیاز کی تشویشناک صورتحال نے ایک بار پھر پورے ملک میں خواتین کے تحفظ میں حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کیا ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اعداد و شمار سے خواتین کو بااختیار بنانے کے مودی حکومت کے دعوئوں کی قلعی کھل گئی ہے ۔بھارت میں سالانہ اوسطا 40ہزار سے زائد خواتین کی عصمت دری کے واقعات پیش آتے ہیں۔ خواتین کی عصمت دری کے واقعات میں ریاست راجستھان سرفہرست ہے جہاں 6ہزار337 سے زائد خواتین کی بے حرمتی کی گئی جبکہ دلیمیں روزانہ اوسطا چار خواتین کی آبروریزی کے واقعات رپورٹ پوتے ہیں۔

بی جے پی کے سماجی بہبود کے دعووئوں کے باوجود خواتین کے خلاف جرائم خاص طور پر نچلی ذات کی دلت خواتین کے خلاف جرائم میں تشویشناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیاگیا ۔ راجستھان میں خواتین کے خللاف جرائم کے 51فیصد واقعات کومناسب کارروائی کے بغیر نمٹا دیاگیاہے۔بھارت میں صنفی عدم مساوات کا ایک مثال 60فیصد لڑکیوں کا اسکول میں تعلیم کاحصول ترک کردینا ہے ۔ بھارت میں سالانہ 12لاکھ سے زائد طالبات غیر محفوظ ماحول اور امتیازی سلوک کی وجہ سے ہرسال اسکول جاناچھوڑ دیتی ہیں۔ بھارت کاشمار خواتین کے لیے دنیا کے پانچ غیر محفوظ ترین ممالک میں ہوتا ہے۔

بھارتی مسلح افواج میں خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی تشدد کے واقعات بھی معمول کی بات ہیں ۔ میجر جنرل آر ایس جسوال اور آسام رائفلز کے آئی جی کی طرف سے ساتھی خواتین کی آبروریزی کے واقعات بھارتی مسلح افواج میں خواتین کے ساتھ روا رکھے جانیوالے امتیازی سلوک کی عکاسی ہوتی ہے ۔ 2012کے دہلی گینگ ریپ کیس کے بعد کی گئی قانونی اصلاحات کے باوجودبھارت میں خواتین کی آبروریزی کے واقعات میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے اور سالانہ 30ہزار سے زائد خواتین کی عصمت دری کے واقعات رپورٹ ہوتے ہیں ۔ ان واقعات میں سزا کی شرح 27-28 فیصد ہے جوکہ انتہائی مایوس کن ہے۔

سول سوسائٹی کے رہنمائوں اور کارکنوں نے خواتین کے خلاف جنسی جرائم میں ملوث اہلکاروں کے احتساب اور اس مقصد کیلئے اصلاحات کی فوری ضرورت پر زور دیاہے۔ سینئر وکیل ایڈووکیٹ ریبیکا ایم جان کے مطابق بھارت کے کمزور قانونی نظام سے خواتین کی عصمت دری کرنے والے درندوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…