واشنگٹن (این این آئی)امریکی ارب پتی اور ٹیسلا اور سپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے کہا ہے کہ امریکا بہت تیزی سے دیوالیہ ہونے جا رہا ہے۔ امریکی چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے دعوی کیا کہ امریکا کی وفاقی حکومت کے قرضے ساڑھیتین سو کھرب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں اور ان قرضوں پر سود کی لاگت امریکا کے دفاع بجٹ سے تجاوز کر چکی ہے۔امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق روا ں سال جولائی کے آخر تک امریکی حکومت کا قرضہ 35 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر گیا اور صرف آخری 6 ماہ کے دوران اس میں دس کھرب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
جون میں، امریکی ایوان نمائندگان نے سالانہ دفاعی پالیسی بل کا اپنا ورژن منظور کیا جس میں 895 بلین ڈالر کے اخراجات کی منظوری دی ہے، جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 1 فیصد زیادہ ہے۔ایلون مسک نے کہا کہ قومی قرضوں پر سود کی ادائیگی اب پورے دفاعی بجٹ سے زیادہ ہے جو گزشتہ سال 820 ارب ڈالر تھا اور یہ مسلسل بڑھ رہی ہے جس کے نتیجے میں امریکا بہت تیزی سے دیوالیہ ہونے کی طرف جا رہا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکی حکومت کی طرف سے لئے گئے قرض کو ہمارے بچوں اور پوتے پوتیوں کو کسی نہ کسی طرح ادا کرنا پڑے گا۔
قبل ازیں اس ہفتے کے شروع میں ایلون مسک کی طرف سے ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا کو آئندہ ایک سال میں قرضوں پر 12 کھرب ڈالر سے زیادہ سود ادا کرنا پڑے گا، جو مبینہ طور پر حکومت کی آمدنی کے تقریبا 25 فیصد کے برابر ہے۔ایلون مسک رواں ماہ کے شروع میں بھی امریکی انتظامیہ کو خبر دار کرچکے ہیں کہ حکومتی اخراجات کی موجودہ شرح امریکہ کو دیوالیہ ہونے کی طرف لے جا رہی ہے، اور حکومتی اخراجات میں اضافے سے ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے۔