لاہور ( این این آئی) لاہور میں ہوٹل پر چھاپہ مار کر میاں بیوی پر زنا کاری کا جھوٹا مقدمہ درج کرنے والے سی آئی اے انسپکٹر سمیت 5 ہلکاروں کو معطل کردیا گیا جبکہ اہلکاروں کے خلاف محکمانہ انکوائری کا آغاز بھی کر دیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ آرگنائزڈ کرائم یونٹ صدرڈویژن نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے ہوٹلوں پر بھی چھاپے مارنے شروع کر دیئے ۔انسپکٹر ماجد اقبال نے 5اہلکاروں کے ہمراہ ایک ہوٹل پر چھاپہ مارا اور ہوٹل میں موجود میاں بیوی پر جھوٹا زناکاری کا مقدمہ درج کردیا۔ انسپکٹر ماجد اقبال کی مدعیت میں نواں کوٹ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
متاثرہ شہری نے موقف اختیار کیا کہ پشاور سے لاہور شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے آئے تھے، واپسی پر ہوٹل میں ٹھہر گئے، آرگنازڈ کرائم یونٹ کے اہلکار ہوٹل میں ٹھہرنے پر رشوت طلب کرتے رہے، جو نہ دینے پر انسپکٹر ماجد اقبال نے ہم میاں بیوی پر مقدمہ درج کیا۔عدالت نے نعمان اور شاہدہ کا نکاح نامہ دکھانے پر مقدمہ خارج کردیا۔ متاثرہ میاں بیوی نے ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر دیا۔ڈی آئی جی (او سی یو )عمران کشور نے میڈیا پر چلنے والی خبر کا نوٹس لے لیا اور سنگین غفلت اور غیر پیشہ ورانہ طرز عمل کا مرتکب ثابت ہونے پر انسپکٹر ماجد اقبال سمیت 5 اہلکاروں کو معطل کر دیا۔
واقعے میں ملوث افسران اور اہلکاروں کے خلاف ایس پی سائوتھ کو فوری انکوائری کا حکم بھی دے دیا۔ ترجمان آرگنائزڈکرائم یونٹ لاہور کا کہنا ہے کہ سنگین غفلت، غیر ذمہ دارانہ رویہ اور غیر پیشہ ورانہ طرز عمل پر افسران واہلکاروں کو فوری معطل کرکے اوسی یو ہیڈکوارٹرز کلوز کرلیا اور ان کے خلاف فوری انکوائری کا حکم دیا۔