لندن (این این آئی)برطانوی عدالت نے منصوبہ بندی کے تحت دو نوجوانوں کے قتل کیس میں پاکستانی نژاد معروف برطانوی ٹک ٹاکر مہک بخاری اور اس کی والدہ سمیت 4 مجرموں کو عمر قید کی سزا سنادی۔برطانوی میڈیا کے مطابق لیسٹر کی کران کورٹ نے 24 سالہ برطانوی ٹک ٹاکر مہک بخاری، اس کی والدہ انسرین بخاری، ریحان کاروان اور رئیس جمال کو اقدامِ قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مہک بخاری کو کم سے کم 31 برس اور 8 ماہ قید جبکہ اس کی والدہ انسرین بخاری کو 26 برس، 9 ماہ، ریحان کاروان اور رئیس جمال کو قتل کے جرم میں عمر قید کی سزائیں سنائی گئیں۔
لیسٹر کی عدالت نے امیر جمال، نتاشہ اختر اور صناف گل مصطفی کو بھی اقدامِ قتل کے جرم میں سزا سنائی، نتاشہ اختر کو 11 برس، امیرجمال کو 14 برس 8 ماہ، صناف گل کو 14 برس 9 ماہ قید کی سزائیں سنائی گئی۔عدالت میں استغاثہ نے مقف اختیار کیا تھا کہ ثاقب حسین کو انسرین بخاری سے ملاقات کا لالچ دے کر بلایا گیا، انہیں کہا گیا کہ انہوں نے جو 3 ہزار پانڈ خرچ کیے تھے وہ آکر لے لیں۔استغاثہ کے مطابق ثاقب اور ہاشم گاڑی پر لیسٹر جا رہے تھے تو دو گاڑیوں نے ان کا تعاقب کیا، تعاقب کے دوران گاڑی ایک درخت سے ٹکرا کر دو ٹکڑوں میں بٹ گئی۔استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ گاڑی درخت سے ٹکرانے کے حادثے میں ثاقب اور اعجاز ہلاک ہوگئے، مجرم ریحان کاروان اور رئیس جمال تعاقب کرنے والی گاڑیاں چلا رہے تھے۔یاد رہے کہ لیسٹر کی کران کورٹ میں اگست کے پہلے ہفتے کے دوران ٹک ٹاکر مہک بخاری اور اس کی والدہ پر دو نوجوانوں کے قتل کا الزام ثابت ہوگیا تھا جس پر عدالت نے انہیں دہرے قتل کے کیس میں مجرم قرار دے دیا تھا۔دونوں ملزماں نے عدالت کے سامنے صحت جرم سے انکار کیا تھا، مہک بخاری اور اس کی والدہ کے خلاف یہ فیصلہ تین ماہ کے ٹرائل کے بعد سنایا گیا تھا۔
برطانوی میڈیاکے مطابق 21 سالہ نوجوان ثاقب حسین کی جانب سے ٹک ٹاکر مہک بخاری کی والدہ کے ساتھ دیرینہ تعلقات بے نقاب کرنے اور نازیبا ویڈیو استعمال کرنے کی دھمکی کے بعد دونوں خواتین نے اس کے قتل کا منصوبہ بنایا اور 11 فروری 2022 کو اس کی کار کا پیچھا کرتے ہوئے حادثے سے دوچار کیا جس میں ثاقب اور اس کا دوست محمد ہاشم ہلاک ہوگئے تھے۔حادثے سے کچھ دیر قبل ہی ثاقب نے پولیس کو ایمرجنسی کال کی تھی جس میں اس نے دو خواتین کی جانب سے اپنا پیچھا کیے جانے اور قتل کے خدشیکا اظہار کیا تھا۔