نئی دہلی (این این آئی)انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو)کے چندریان 3 مشن کو چاند کے قطب جنوبی میں ایک ہفتے سے زائد عرصہ ہو گیا ہے۔23اگست کو چاند پر اترنے کے بعد سے چندریان 3 مشن میں شامل روور پرگیان وہاں کے بارے میں مختلف ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے مگر چاند کے قطب جنوبی پر اترنے والے اس پہلے مشن کی زندگی بہت جلد ختم ہونے والی ہے۔اسرو کے مطابق پرگیان روور مجموعی طور پر 14 دن تک چاند کی سطح سے ڈیٹا اکٹھا کرے گا جس کے بعد وہاں طویل رات کا آغاز ہوگا،رپورٹ کے مطابق چاند کی ایک رات زمین کے 14 دن کے برابر ہوتی ہے۔7 ستمبر کو جب چاند پر رات کا آغاز ہوگا تو پرگیان روور اور وکرم لینڈر سورج کی روشنی سے محروم ہو جائیں گے۔یہ دونوں ہی سولر پاور سے کام کرتے ہیں تو ان کے لیے کام جاری رکھنا ممکن نہیں ہوگا۔رات کے دوران چاند کی سطح کا درجہ حرارت منفی 133ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے جس سے بھی روور کا آپریشن متاثر ہوگا۔اس طرح چندریان 3مشن کا اختتام ہو جائے گا۔اسرو کی جانب سے بھی اگلے ہفتے مشن کے اختتام کی تیاری کی جا رہی ہے۔لینڈر اور روور کو 14 دن کیلئے ہی ڈیزائن کیا گیا تھا مگر اسرو کے سائنسدانوں نے اس خیال کو مسترد نہیں کیا کہ چاند پر دن کا آغاز ہونے پر یہ دونوں پھر متحرک ہو جائیں۔اگر ایسا ہوا تو یہ چندریان 3 مشن کے لیے ایک بونس زندگی ہوگی۔خیال رہے کہ چندریان 3 مشن 14 جولائی کو روانہ ہوا تھا جو لانچ کے بعد 10 دن تک زمین کے مدار میں موجود رہا اور 5 اگست کو کامیابی سے چاند کے مدار میں داخل ہونے کے بعد 23 اگست کو کامیابی سے چاند کے قطب جنوبی میں اتر گیا تھا۔مشن کی کامیابی کے بعد بھارت چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک جب کہ چاند کے قطب جنوبی پر پہنچنے والا پہلا ملک بن گیا۔