منگل‬‮ ، 18 مارچ‬‮ 2025 

آئندہ سال مارچ تک سعودیہ اور اسرائیل کا ایک دوسرے کو تسلیم کرنے کا عندیہ

datetime 28  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض /مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی) سعودی عرب اور اسرائیل نے ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے اورایک دوسرے کو آئندہ سال مارچ تک تسلیم کرلینے کا عندیہ دیا ہے،امریکہ عالمی سفارتکاری کی ھزیمتوں کے بعد بڑی کامیابی حاصل کرنے کا خواہاں ہے،سعودی عرب کا امریکہ سے نیٹو جیسے تحفظ کا تقاضا کیا ہے جس میں نیٹو کے ایک ملک پر حملہ تمام ممالک پر حملہ شمار ہو گا۔

سعودی عرب اوراسرائیل نے ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کو معمول پرلانے کااعلان کیاہے اس طرح دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو آئندہ سال مارچ تک تسلیم کرلینے کا عندیہ دیدیا ہے اسرائیلی وزیرخارجہ ایگی کوہن نے دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے اس امرکااعلان کیاہے اور بتایا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی چینلز سے بات جاری ہے ان میں واشنگٹن کو اولیت حاصل ہے

تل ابیب کے لئے مارچ 2024ء تک ریاض کے ساتھ تعلقات کے امکان کی کھڑکی کھل گئی ہے جس کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن فاتحانہ اپنے نئے انتخاب کی مہم میں مصروف ہو جائیں گے۔ سعودی عرب نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا تو پاکستان مثبت طورپر اس معاملے کا جائزہ لے گا۔ اسرائیلی وزیرخارجہ نے یروشلم پوسٹ کو بتایا کہ سعودی عرب بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام میں دلچسپی رکھتاہے اسرائیل میں امریکی کے سابق سفیر مارٹن انڈکرنے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ مراسم کو معمول پر لانے کے لئے گراں قیمت مطالبات پیش کئے ہیں ایک امریکہ اسرائیل کو سلامتی کیلئے وہی حمایت دے جو اس نے نیٹو کے رکن ممالک کو اس کی دفعہ پانچ کے تحت دے رکھی ہے اس کی رو سے نیٹو کے کسی رکن ملک پرحملہ، امریکہ پر حملہ تصور ہوگا۔

امریکہ کی طرف سے سعودی عرب کو آزادانہ ہتھیاروں کی فراہمی ہو گی جن میں جدید ترین ایف۔35لڑاکا طیاروں کی فراہمی بہم رسانی بھی شامل ہے سعودی عرب نے اپنے پرامن جوہری پروگرام کے لئے یورنیم میں افزودگی کی اجازت کو بھی مطالبات میں درج کردیا ہے سعودی عرب تاحال اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا اورنہ ہی اس نے ابراہم معاہدے میں شمولیت اختیار کی ہے جس کی روشنی میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل سے تعلقات 2020میں استوار ہوئے تھے۔

سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرمان نے جون کے اوائل میں رائے ظاہر کی تھی کہ سعودی عرب اوراسرائیل کے مابین تعلقات کا معمول پر آنا خطے کے مفاد میں ہے تاہم اس کے لئے تنازع فلسطین کا حل ہونا اشد ضروری ہے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقا ت کو معمول پر لانے کی اپنی خواہش کا زور دیکر ذکر کیاہے اورکہا ہے کہ اسرائیل اور عرب دنیاکے درمیان جامع امن کے لئے بہت بڑی جست ہوگی جس سے عرب، اسرائیل اور فلسطین، اسرائیل کے تصادم کو ختم کیا جاسکے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)


قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…