اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )بحر اوقیانوس میں غرقاب ہونے والی آبدوز ٹائٹن کی مالک کمپنی اوشین گیٹ کے شریک بانی گیولرمو سوہنلین نے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر زیر آب دباؤ کے باعث آبدوز پھٹ گئی ہوگی۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اوشین گیٹ کی 18 جون کو لاپتہ ہونے والی آبدوز کا ملبہ ملنے کی خبر سامنے آنے کے بعد اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں گیولرمو سوہنلین کا کہنا تھا کہ
اگر سمندر کی تہہ میں کوئی ملبہ ملا ہے تو میرے لیے بلکل بھی تعجب کی بات نہیں کیونکہ ہمارا پروٹوکول تھا کہ اگر رابطہ ٹوٹ جائے تو پائلٹ آبدوز کو تہہ تک لے جائے گا، میرا شروع سے یہی خیال تھا کہ اسٹاکٹن نے بھی یہی کیا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ کیا جائے تو پھر آبدوز کو سطح سمندر پھر ڈھونڈھنا مشکل ہو سکتا ہے، ٹائٹن کی تلاش کیلئے جاری آپریشن کو دیکھتے ہوئے مجھے سب سے زیادہ خوف اسی بات سے تھا کہ ٹائٹن سطح پر نہ آگئی ہو کیونکہ اگر ایسا ہوا ہوتا تو انہیں تلاش کرنا بہت ہی زیادہ مشکل ہو سکتا تھا۔انہوں نے کہا کہ صرف ٹائٹن آبدوز کی بات نہیں لیکن زیر آب کسی بھی خوفناک حادثے کا امکان ہمیشہ موجود رہتا ہے کیونکہ جب آپ سمندر کی گہرائی میں ہوں تو وہاں پر دباؤ بہت زیادہ ہوجاتا ہے اور ایسی صورتحال میں اگر آبدوز میں کوئی خرابی پیدا ہو جائے تو دباؤ کے سبب وہ پھٹ سکتی ہے۔گیولرمو سوہنلین نے کہا کہ اگر ٹائٹن آبدوز کے ساتھ بھی یہی ہوا ہے تو یہ واقعہ چار دن قبل ہی پیش آچکا ہوگا۔سوہنلین 10 سال قبل اوشین گیٹ سے علیحدہ ہوچکے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر آج وہ بھی آبدوز میں ہوتے تو اس صورتحال میں وہ بھی یہی کرتے جو اسٹاکٹن نے کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر اس واقعے سے ہم کچھ سبق حاصل کرنا چاہیں تو وہ صرف یہ ہو سکتا ہے کہ ہم معلوم کریں کہ آخر ہوا کیا تھا اور پھر اس سبق کو آگے بڑھائیں۔ دوسری جانب 18جون کو بحراوقیانوس میں لاپتا ہونے کے بعد تباہ ہونے والی بد قسمت آبدوز ٹائٹین میں 4 بار سفر کا تجربہ رکھنے مسافر مائیک ریس نے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق ٹی وی کامیڈی مصنف اور مشہور کارٹون سیریز دی سمپسنز کے پروڈیوسر مائیک ریس نے سی این این کو دیے گئے انٹرویو میں نے بتایا کہ وہ آبدوز ٹائٹین میں 4 مرتبہ سفر کا تجربہ رکھتے ہیں، ان چاروں تجربے میں ایک تجربہ ٹائٹینک کے ملبے کی باقیات دیکھنا جب کہ تین تجربے نیو یارک شہر کے سفر کے تھے۔مائیک نے ٹائٹن میں ایک سفر پر رابطہ منقطع ہونے کا واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہم نیویارک کے ساحل سے بالکل دور ایک یو بوٹ دیکھنے گئے تھے، ایک سیکنڈ کے لیے دیکھا جس کے بعد ہمیں بتایا گیا کہ واپس سطح پر جارہے ہیں، اس دوران میں نے وہاں عملے کو ذمہ دار پایا۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی آبدوز کا رابطہ منقطع ہوتا تھا ہم سطح پر آجاتے تھے لیکن اس رابطے کے منقطع ہونے پر میں آبدوز کو اتنا قصور وار نہیں ٹھہراتا جتنا کہ گہرے پانی کو ٹھہراتا ہوں۔