کیوٹو(این این آئی )تدفین کی تقریب کے دوران اپنے تابوت میں زندہ ہوجانے والی خاتون نے گزشتہ ہفتے پوری دنیا میں حیران کردیا تھا تاہم اب ایک سے ہسپتال میں داخل اس خاتون کی موت کا ایک مرتبہ پھر اعلان کردیا گیا ہے۔ اس تابوت والی خاتون کی عمر 76 برس تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایکواڈور کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ تابوت والی خاتون بیلا مونٹویا کی موت واقع ہو گئی ہے۔
وزارت صحت نے بتایا کہ بیلا کی موت کا گزشتہ ہفتے بھی اعلان کیا گیا تھا لیکن آخری رسومات کے دوران انہوں نے تابوت کے اندر سے دستک دینا شروع کردی تھی۔ بیلا کو فالج ہوا تھا۔ اب 7 دن سے وہ ہسپتال کے آئی سی یو میں داخل تھی۔وزارت نے بتای کہ خاتون کو ہسپتال میں مستقل نگرانی میں رکھا گیا تھا۔ وزارت صحت نے خاتون کے کیس سے متعلق مزید طبی معلومات فراہم نہیں کیں۔متوفیہ کے بیٹے گلبرٹو نے تصدیق کی کہ اسے ابھی تک حکام کی جانب سے طبی وضاحت کے بارے میں کوئی رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے کہ کیا ہوا۔ بیٹے نے یہ بھی کہا کہ اس کی خالہ نے بھی ایک سرکاری شکایت درج کرائی ہے جس میں ڈاکٹر کی شناخت کرنے کی کوشش کی گئی جس نے شروع سے ہی اس کی موت کا اعلان کیا تھا۔بیلا کی آخری رسومات 9 جون کو پاپاہیو میں کوئٹو سے تقریبا 208 کلومیٹر جنوب مغرب ادا کی جارہی تھیں کہ وہ اپنے تابوت کے اندر 5 گھنٹے گزرنے کے بعد اچانک بیدار ہوگئی تھی اور اس نے تابوت کے ڈھکن پر دستک دینا اور خود کو بچانے کی بھیک مانگنا شروع کردی تھی۔ یہ خبر عالمی میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی۔ خبر نے پوری دنیا کو حیران کرکے رکھ دیا تھا۔