واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک )امریکا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوگئے۔ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے گزشتہ ماہ 4 ہزار افراد اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں بیروزگاری کی نئی لہر میں ٹیکنالوجی کی دنیا میں 19 ہزار 600 افراد اپنی ملازمتیں کھو بیٹھے جن میں 4 ہزار ایسے افراد تھے جن کی نوکری چھین جانے کی وجہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس تھی جو 4.9 فیصد بنتا ہے۔نجی ٹی وی ایکسپریس کے مطابق رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں برس جنوری سے مئی کے درمیان تقریباً 4 لاکھ 17 ہزار 500 ملازمتیں ختم ہوئیں جو 2020 کے کورونا وبا کے بعد سے بیروزگاری کی بدترین صورت حال ہے۔امریکا میں اتنے بڑے پیمانے پر نوکریوں کے ختم ہونے کی وجہ کورونا وبا کے بعد آن لائن سے کام دوبارہ شاپنگ مالز وغیرہ میں منتقل ہونا ہے جب کہ دوسری بڑی وجہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی ٹیکنالوجی ہے جس سے کئی افراد کا کام ایک مشین سے لیا جانے لگا ہے۔دنیا بھر کی کمپنیاں اب تخلیقی کام، جیسے تحریری، انتظامی اور علمی سمیت متعدد کاموں کو خودکار بنانے کے لیے جدید AI ٹیکنالوجی کو اپنا رہے ہیں۔ ملازمین کی نسبت ChatGPT سستی قیمت پر کام انجام دیتا ہے اور میڈیا کمپنیاں بھی AI کا استعمال کرتے ہوئے صحافیوں کو ملازمتوں سے فارغ کر رہی ہیں۔