پیرس (این این آئی )فرانس نے اپنی فوجی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشقیں ‘اورین ‘ کے نام سے کرنے کی تیاری شروع کر دی گئی۔ فوجی مشقوں میں مجموعی طور پر فرانس کے 12000 فوجی ان مشقوں میں حصہ لیں گے۔ مشقوں میں نیٹو اتحادی ملکوں کے فوجی دستے بھی شریک ہوں گے۔
فرانس کی مسلح افواج کی اعلی کمان کے فورم چیفس آف سٹاف کی طرف سے اس امر کا باضابطہ اعلان کیا ۔ فرانس کی مسلح افواج کی تعیناتی کے ذمہ دار فوجی کمانڈر یویس میٹئیر کے مطابق منظرنامہ ایک بڑے تصادم کے خطرے کی نشاندہی کرتا ہے جو کسی غیر متعین ریاست کی طرف سے ہو سکتا ہے۔تاہم فرانسی افواج کے اس ذمہ دار نے اس امر کی وضاحت کی کہ ان مشقوں کا اعلان پہلے 2020 کے لیے 2017 میں غور کیا گیا تھا۔ جو اب 2023 کی پہلی ششماہی میں ممکن ہوں گی۔انہوں نے یہ بھی کہا یہ فوجی مشقیں روس کی طرف سے 24 فروری 2022 سے یوکرین پر کیے گئے حملے کے تناظر میں ہیں۔ فرانس کی ان امکانی اور ملکی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز فروری 2023 کے اواخر میں جبکہ اختتام مئی کے اوائل میں توقع کیا جا رہا ہے۔فرانس کے اس فوجی کمانڈرکا کہنا تھا ‘ فوجی قیادت نے یہ جائزہ لیا ہے کہ ‘ یہ ہماری ضرورت ہے کہ ہم کسی بڑے تصادم کے لیے تیار رہیں، پچھلی دودہائیوں کے دوران زیادہ ترغیر ریاستء عناصر اور خصوصا جہادیوں کے خلاف لڑائی رہی۔ ‘لیکن اب معاملہ مختلف ہے۔’ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ دیوار برلن کے گرنے کے بعد سے ہم نے اپنے دفاعی اور فوجی اعتبار سے تحرک کو کمزور ہوتے دیکھا۔فرانس کی ان بڑی جنگی مشقوں کو فوجی قیادت نے ‘ اورین ‘ کا نام دیا ہے۔ اورین مشقیں فروری کے اواخر سے مئی کے اوائل تک جاری رہیں گی۔