نیویارک(این این آئی)اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے ایران سے کہا ہے کہ وہ پر امن مظاہروں میں شریک ہونے والے ہزاروں گرفتار افراد کو رہا کرے جب کہ ایک شخص کو پہلے ہی موت کی سزا سنائی جا چکی ہے۔اقوامِ متحدہ کے
ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے ترجمان جیریمی لارنس نے کہا کہ ایران سے کہا جا رہا ہے کہ وہ مظاہرین کے خلاف تمام الزامات فوری طور پر ختم کرے اور ایران کو خبرادار کیا گیا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت ایران صرف انتہائی سنگین جرائم کی صورت میں ہی سزائے موت کا حکم دے سکتا ہے۔جنیوا میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے لارنس نے کہاکہ ہم حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ فوری طور پر پر امن مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کیے گئے لوگوں کو رہا کریں اور ان کے خلاف تمام الزامات واپس لیں۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا قانون لوگوں کے پر امن اجتماع اور آزادی اظہار کی حفاظت کرتا ہے،ایران میں خدا کے خلاف جنگ اور مبینہ طور پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر ئروے زمین پر بد عنوانی کے الزام میں ایک شخص کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے جب کہ کم از کم نو لوگوں پر ایسے الزامات عائد کیے گئے ہیں جن کی سزا موت ہو سکتی ہے۔