کینیڈا میں سکھوں کا اپنی آزاد ریاست کے قیام کے لیے ریفرنڈم، بھارت برہم

28  ستمبر‬‮  2022

نئی دہلی(این این آئی)کینیڈا میں انڈینز کی ایک بڑی تعداد آباد ہے۔ 18 ستمبر کو اونٹاریو کے بریمپٹن شہر میں خالصتان کے حامی ایک گروپ سکھس فار جسٹس نے ایک ‘خالصتان ریفرینڈم’ کا انعقاد کیا۔ لوگوں نے اس کی سوشل میڈیا پر تصاویر بھی شیئر کی تھیں۔دوسری طرف بھارتی حکومت نے

کینیڈا میں سکھ برادری کی طرف سے الگ ریاست کے لیے کی جانے والی سرگرمیوں پر متعدد بار وارننگ دی ہے۔اس سے قبل کینیڈا کے کچھ علاقوں سے تشدد کی خبریں سامنے آئی تھیں جس کے بعد انڈیا کی وزارتِ خارجہ نے کینیڈا میں رہنے والے انڈین شہریوں اور طلبہ کو خبردار رہنے کی ہدایت کی تھی۔مگر کینیڈا میں رہنے والے سکھوں کی رائے اس حوالے سے منقسم ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ایک بڑے طبقے کے لیے یہ وارننگ صرف دکھاوا ہے۔ دوسرے طبقے کا کہنا ہے کہ یہ وارننگ ‘کینیڈا میں رہنے والے سکھوں اور پنجاب کی آزادی کے حامیوں کے آزادی اظہار کے حق کی خلاف ورزی’ ہے۔جب کہ کینیڈا کے حکام نے اس سرگرمی کا دفاع اظہار کی آزادی کی ایک مشق کے طور پر کیا ہے۔ ہندوستانی وزارت خارجہ نے کینیڈا پر الزام لگایا کہ وہ انتہا پسندوں کو “سیاسی طور پر حوصلہ افزائی کی کارروائیاں” کرنے کی اجازت دے رہا ہے جو کہ “بالکل ناقابل قبول” ہیں کیونکہ وہ ہندوستان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ کینیڈا میں اپنے شہریوں اور طلبا کو جمعہ کو ایک انتباہ میں، ہندوستان نے انہیں متنبہ کیا کہ وہ وہاں نفرت پر مبنی جرائم اور فرقہ وارانہ تشدد میں “تیز اضافہ” کے درمیان “محتاط رہیں اور چوکس رہیں”۔ہندوستان سے آنے والے تارکین وطن کینیڈا کی آبادی کا کم از کم 1.4 فیصد ہیں، جن میں سکھوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے، خالصتان مہم نئی دہلی اور اوٹاوا کے درمیان تعلقات میں تیزی سے ایک حساس موضوع بنتی جا رہی ہے۔قانونی مشیر گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا کہ ‘مودی حکومت سفارتی طریقوں سے یہ رائے شماری روکنے میں ناکام رہی جس کے بعد وزارتِ خارجہ نفرت کا ماحول پیدا کر رہی ہے۔’



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…