لندن (این این آئی)چند دن پہلے لندن کے عرب اور غیر عرب زائرین کے پسندیدہ ترین باغ میں ایک سیاح شخص کو ایسا لگا جیسے وہ غلط پتے پر آگیا ہے۔جس پارک میں اسے آنا چاہیے تھا وہ تو اور تھا۔ جہاں وہ پہنچا تھا وہ فرینکن سٹائن یا ڈریکولا کے بنائے ہوئے “دہشت کے ماحول”
والے پارک میں داخل ہو گیا ہو۔ لندن کے جس پارک سے وہ واقف تھا وہ تو ایک سرسبز اور خوبصورت جگہ تھی۔ اس پارک میں نہ سبز گھاس ہے اور درختوں پر پتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ الفاظ ایک عرب سیاح کے ہیں جو لندن میں اپنے پسندیدہ پارک میں گیا تو اسے خشک سالی اور گرمی کی وجہ سے پارک میں ہونے والی تبدیلیوں پریقین نہیں آ رہا تھا۔دنیا کے باغات میں سب سے مشہور ہائیڈ پارک سے سبز گھاس غائب ہو گئی ہے۔ یہاں تک کہ وہ بنجر ہوگیا ہے۔ ہر طرف ویرانی کا عالم ہے۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیاکہ لوگوں کو صرف 4 بار نہانے کی تاکید کی گئی تھی۔ انگلستان کو کئی دہائیوں سے خشک سالی کا پتہ نہیں تھا مگر اب موسمیاتی تبدیلی نے انگلینڈ کو بھی ویران خانہ بنا دیا ہے۔ پانی کی قلت کی وجہ سے لوگ دھول سے اٹی چیزوں کو دوھونے سے قاصر ہیں کیونکہ خشک سالی نے آدھے انگلینڈ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ہمیں معلوم ہوا ہے کہ ہائیڈ پارک کی زمین کسی بھی ہری گھاس سے خالی ہے۔ اس کی حالت یہ ہوگئی ہے جیسے یہ فوجیوں کا جنگی مشقوں کا میدان ہو۔ جہاں گھاس کا تنکا تک نہیں۔۔